اس میڈکل کالج میں صحت مند ہو رہے کووڈ کے رکارڈ مریض


اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں مریضوں کے صحت مند ہونے کی بہتر شرح ریکارڈ کی گئی

علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کورونا وائرس (کووِڈ-19) کی تعدّی کے شکار مریضوں کو معیاری طبی نگہداشت فراہم کررہا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں بھرتی کورونا مریضوں کے ٹھیک ہونے کی اوسط شرح 57.68 فیصد ہے ۔ یہاں اب تک بھرتی کئے گئے کورونا متاثرہ 103مریضوں میں سے 56مریض پوری طرح سے صحت یاب ہونے کے بعد ڈسچارج کئے جاچکے ہیں۔ 
 مریضوں کے صحت مند ہونے کی یہ نسبتاً بہتر شرح ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت ہند نے جمعرات کو یہ بتایا کہ ملک گیر سطح پر کورونا متاثرہ مریضوں کے تندرست ہونے کے اوسط شرح 52.79 فیصد ہے۔ 
  میڈیکل کالج کے طبی و نیم طبی عملے کی محنت و کارگزاری کو سراہتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا”ہمارے ڈاکٹروں کی کاوشیں قابل قدر ہیں ، تاہم اب ہمیں زیادہ احتیاط برتنی ہوگی کیونکہ ملک گیر سطح پر چند دنوں سے کیسیز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے “۔ انھوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں حکومت ہند کی رہنما ہدایات پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا تاکہ وبا پر جلد از جلد قابو پایا جاسکے۔ 
 قابل ذکر ہے کہ اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کو حکومت نے ایل-2 کووِڈ اسپتال ڈیکلیئر کیا ہے جہاں کورونا وائرس کے نمونوں کی مفت جانچ کی جارہی ہے اور طبی عملہ پوری جانفشانی کے ساتھ متاثرہ مریضوں کا علاج کررہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی میڈیکل کالج کے مختلف شعبے غیرکووِڈ مریضوں کو بھی ٹیلی میڈیسن مشاورت اور ای-کنسلٹیشن فراہم کررہے ہیں۔ 
 اس کے ساتھ ہی ملازمین، طلبہ اور یونیورسٹی میں آنے جانے والے عام افراد کی کورونا وائرس سے حفاظت کے لئے اے ایم یو نے چنندہ مقامات پر سینیٹائزر ڈسپنسرس اور کانٹیکٹ لیس ٹمپریچر اِسکینرس نصب کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ گارڈوں کو بھی تھرمل اِسکینرس فراہم کئے ہیں تاکہ یونیورسٹی آنے والے سبھی افراد کے درجہ ¿ حرارت کی جانچ کی جاسکے۔ 
 اسی اثناءجواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آئیسولیشن وارڈ میں بھرتی میڈیکل کالج کے ایک جونیئر ریزیڈنٹ مسٹر خلَف صباح کو کووِڈ-19 سے نجات ملنے اور پوری طرح صحت مند ہونے کے بعد آج اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک بچہ بھی صحت مند ہوگیا ہے اور اسے بھی جلد ہی ڈسچارج کیا جائے گا۔ 


جدید تر اس سے پرانی