علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو اقوام متحدہ-جی جی آئی ایم کی رکنیت حاصل ہوئی

 



علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)ہندوستان کی اوّلین یونیورسٹی بن گئی ہے جسے’ اقوام متحدہ عالمی مخصوص جغرافیائی اطلاعات مینجمنٹ‘ (یواین-جی جی آئی ایم)کی رکنیت عطا کی گئی ہے ۔ اس رکنیت کے ساتھ اے ایم یو اپنے انٹرڈسپلنری شعبہ برائے ریموٹ سینسنگ و جی آئی ایس ایپلی کیشنز کے ذریعہ عالمی سطح پر مخصوص جغرافیائی اطلاعات مینجمنٹ کے شعبہ میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے میں خاص کردار ادا کرے گا۔ 
 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی دنیا کے ان 49 تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے جسے یو این- جی جی آئی ایم کی رکنیت حاصل ہوئی ہے۔ اس میں ہارورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اور یونیورسٹی آف ملبورن جیسے مو ¿قر ادارے شامل ہیں۔ 
 وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اے ایم یو کے اساتذہ کو اس حصولیابی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اعلیٰ معیاری تحقیق کی بدولت ہی اے ایم یو کو صدی سال میں ممتاز بین الاقوامی ادارے کی رکنیت حاصل ہوئی ہے۔ 
  انٹرڈسپلنری شعبہ برائے ریموٹ سینسنگ و جی آئی ایس ایپلی کیشنز کے چیئرمین پروفیسر قاضی مظہر علی نے کہا کہ یواین-جی جی آئی ایم کے ممبر کے طور پر اے ایم یو، مخصوص جغرافیائی انفارمیشن مینجمنٹ و ڈیولپمنٹ کے میدان میں تعاون کرے گا اور عالمی مسائل کے حل میں اس کے استعمال کو فروغ دے گا۔ اس کے ساتھ ہی کرہ ¿ ارض و انسانیت کی خدمت، امن اور باہمی تعاون کے لئے اس کے استعمال کے لئے بھی کام کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس رکنیت سے یونیورسٹی ، مخصوص جغرافیائی اطلاعات کے ڈاٹا کے تجزیہ اور ٹریننگ و تحقیق کے لئے قومی و بین الاقوامی علمی پروگراموں کا انعقاد کرسکے گی۔ 
 یواین-جی جی آئی ایم کے ساتھ تعاون اور مراسلت کے لئے پروفیسر قاضی مظہر علی پہلے رابطہ کار اور ڈاکٹر رضوان احمد دوسرے رابطہ کار کے طور پر کام کریں گے ، جب کہ پروفیسر اکرم جاوید کو یواین-جی جی آئی ایم اور انٹرڈسپلنری شعبہ برائے ریموٹ سینسنگ و جی آئی ایس ایپلی کیشنز کے مشترکہ مقاصد کی تکمیل کے لئے لیڈ ڈلیگیٹ مقرر کیا گیا ہے۔
 قابل ذکر ہے کہ پروفیسر قاضی مظہر علی نے مذکورہ ادارے کی رکنیت کی ابتدائی کارروائی گزشتہ مئی میں شروع کی تھی۔اس کے بعد یونیورسٹی آف ملبورن میں ووٹنگ کے عمل کے بعد اے ایم یو کا قطعی انتخاب عمل میں آیا۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی