کووڈ کے پیش نظر اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میںلگی یہ اہم مشین



اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں جدید ترین پلازمافیریسس مشین نصب
علی گڑھ: جسم کے مدافعتی نظام سے متعلق بیماریاں جس میں گردہ، نروس سسٹم متاثر ہوتا ہے اور اور دیگر دمویاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں اس میں مبتلا مریضوں کو اب بڑے شہروں کے چکر نہیں لگانے ہوں گے کیوںکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج و اسپتال (جے این ایم سی ایچ) میں اس کے علاج اور مریضوں کے پلازما فیریسس (Plasmapheresis) کے لئے جدید ترین مشین نصب ہوگئی ہے۔ 
 اس مشین کے آنے کے ساتھ ہی جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج و اسپتال، آئی ایم ایس، بی ایچ یو وارانسی اور ایس جی پی جی آئی لکھنو ¿ کے بعد اترپردیش کا تیسرا ایسا سرکاری صحت مرکز بن گیا ہے جہاں پلازما فیریسس کی جدید ترین مشین موجود ہے۔  اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور جو خود بھی ایک سرجن ہیں نے اس سلسلہ میں کہا کہ پلازما فیریسس میں دماغ اور نروس سسٹم، گردہ، پھیپھڑے اور خون کے گاڑھا ہونے سمیت دیگر متعلقہ بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا ”میڈیسن شعبہ میں نیفرولوجی یونٹ کے صحت عملہ کی محنت و لگن کی بدولت ہی پلازمافیریسس کی جدید ترین مشین نصب ہوسکی ہے اور یونیورسٹی، جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں جدید ترین معیاری سہولیات فراہم کرنے کے تئیں پرعزم ہے“۔ میڈیسن شعبہ کے چیئرمین پروفیسر شاداب احمد خاں نے کہا ”نئی مشین سے پلازما فیریسس کا عمل پرائیویٹ اسپتالوں کے مقابلہ یہاں ایک تہائی لاگت میں ہوجائے گا، جس سے کمزور طبقات کو بڑی راحت ملے گی“۔ انھوں نے کہاکہ مریض کے پلازما کو تبدیل کرنے کے دوران یہ مشین عطیہ کنندہ کے صحت مند پلازما کو مریض کے غیرصحت مند پلازما کی جگہ داخل کرے گی۔ اس کے ساتھ خون کے نقصان دہ اجزاءکو ہٹا دیا جائے گا جس سے جسم میں مضر اینٹی باڈیز کا بننا بند ہوجائے گا۔  ڈائلیسس یونٹ کے انچارج ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا کہ پلازمافیریسس کے عمل کے بعد مریض عموماً بہت جلد صحتیاب ہوجاتا ہے ، تاہم مریضوں کو آرام کرنے اور جسمانی مشقت نہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ 



اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں پلازما بینک قائم کرنے کا فیصلہ
علی گڑھ: کووِڈ-19 کے علاج کی سمت ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)نے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کے پیتھالوجی شعبہ کے بلڈ بینک میں ’پلازما بینک‘ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پلازما تھیریپی کے لئے صحت مند افراد سے پلازما حاصل کرنا اور انھیں جمع کرکے رکھنا ممکن ہوسکے گا۔ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے امید ظاہر کی کہ پلازما تھیریپی سے مریضوں کی جلد صحتیابی کی راہ ہموار ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ ملک کو درپیش کووِڈ-19 کی وبا کی روک تھام اور علاج و معالجہ کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنی سطح پر ہر ممکن اقدام کررہی ہے۔ ے این ایم سی کے پرنسپل پروفیسر شاہد علی صدیقی نے کہا ”جے این ایم سی کے پاس معیاری وسائل اور مشینیں موجود ہیں اور صحت عملہ کو پلازما جمع کرنے اور ذخیرہ کرنے کی تربیت فراہم کی جارہی ہے“۔  شعبہ ¿ پیتھالوجی کے چیئرمین پروفیسر سعید الحسن عارف نے کووِڈ مریضوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری طرح صحت مند ہونے کے 14 دن بعد پلازما کا عطیہ کریں۔ عطیہ کنندہ کی عمر 18سے 60برس کے درمیان ہونی چاہئے اور وزن پچاس کلو سے کم نہیں ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ حاملہ خواتین، انسولین لینے والے ذیابیطس کے مریض اور دل ، گردہ اور پھیپھڑے کے امراض میں مبتلا افراد کو پلازما کا عطیہ نہیں کرنا چاہئے۔  بلڈ بینک کے انچارج پروفیسر کفیل اختر نے کہا کہ جو لوگ پلازما عطیہ کرنے چاہتے ہیں وہ ایچ آئی وی کاو ¿نسلر مسٹر سہیل عباس (فون:9410061472) اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر فواد خاں (فون: 9457990934) اور ڈاکٹر اسمریتی پرساد (فون: 9358203015) سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ 


جدید تر اس سے پرانی