آن لائن امتحانات کا انعقاد


اے ایم یو کے شعبہ ¿ قانون اور ملاپورم و مرشدآباد کے مراکز پر آن لائن امتحانات کا انعقاد
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے شعبہ ¿ قانون اور اے ایم یو کے ملاپورم (کیرالہ) اور مرشدآباد (مغربی بنگال) کے مراکز پر بی اے ایل ایل بی (آنرز) کے بقیہ تیس فیصد نمبرات کے لئے آن لائن وائیوا کے ذریعہ فائنل امتحانات کامیابی کے ساتھ منعقد کئے گئے۔ 
 صدر شعبہ پروفیسر ظہیر الدین نے بتایا کہ آن لائن ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے امتحانات ہوئے جس میں طلبہ و طالبات کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ کے لئے دو اساتذہ مختص کئے گئے تھے۔ 
 اے ایم یو میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسوں کے سالِ آخر کے امتحانات 70فیصد نمبرات کے لئے پہلے ہی ہوچکے ہیں ، جب کہ بقیہ 30فیصد نمبرات کے لئے امتحانات سوشل ڈسٹینسنگ کے سلسلہ میں حکومت ہند کی رہنما ہدایات کے مطابق آن لائن وائیوا کے ذریعہ کرائے جارہے ہیں۔ 


پروفیسر فیضان اللہ فاروقی کی تعزیت
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ¿ عربی میں پروفیسر فیضان اللہ فاروقی (سابق استاد و صدر شعبہ ¿ عربی، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی) کے انتقال پر ایک تعزیتی نشست ہوئی جس میں صدر شعبہ ¿ عربی پروفیسر فیضان احمد نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر مرحوم کو عربی زبان پر عبور حاصل تھا، شعر و شاعری میں دلچسپی تھی، ساتھ ہی انھوں نے کچھ کتابوں کا ترجمہ بھی کیا، متدین شخص تھے ، وضع قطع میں بھرپور تھے اور یہاں کی سی اے ایس کمیٹی کے ممبر تھے۔ 
 پروفیسر محمد صلاح الدین عمری نے کہاکہ مرحوم وضعدار و شریف انسان تھے۔ انھوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے گھر میں شعبہ ¿ حفظ شروع کیا، اس سے ان کے دینی جذبہ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، ان کو سیکڑوں عربی، فارسی اور اردو کے اشعار یاد تھے جن کو خوب مزے لے لے کر سناتے تھے اور لوگوں کو محظوظ کرتے تھے۔ 
 پروفیسر ابوسفیان اصلاحی نے مرحوم کی صداقت پسندی کو سراہا اور اس کی مثالیں دیں ، جب کہ ڈاکٹر عرفات ظفر نے اپنی طالب علمی کا زمانہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے استاد ہی نہیں بلکہ بہترین مربّی بھی تھے۔ 
 تعزیتی نشست میں آرٹس فیکلٹی کے ایس او محمد سرور کے اچانک انتقال پر بھی اظہار افسوس اور تعزیت پیش کی گئی۔ نشست کا اختتام پروفیسر عمری کی دعا پر ہوا۔ اس موقع پر پروفیسر محمد سمیع اختر، ڈاکٹر احسان اللہ خاں، ڈاکٹر شبیر احمد اور ڈاکٹر ابوذر متین کے علاوہ دیگر افراد و ریسرچ اسکالر شریک ہوئے۔ 


جدید تر اس سے پرانی