سیاست چھوڑنے کا وعدہ کیا لیکن دنیا چھوڑگئے آل نبی

 



مسلم کمیٹی کے جنرل سکریٹری بننے سے قبل بولے تھے قوم پہلے بعد میں پارٹی
مہینے بھر بیماری سے لڑنے کے باوجود جیت نہیں پائے زندگی کی جنگ



امروہہ:سنئے ،میرے لئے سب سے پہلے قومی ہے بعد میں میری پارٹی(بی ایس پی )۔آپ سب لوگوں نے مجھے مسلم کمیٹی کا جنرل سکریٹری بنانے کا فیصلہ لیا ہے تو اس میں مجھے کوئی اعتراض نہیں، میں جب تک اس عہدے پر رہونگا سیاست نہیں کرونگا۔آل نبی کی زبان سے نکلے یہ وہ لفظ تھے جو انہیں ہمیشہ زندہ رکھینگے۔ مسلم کمیٹی سے جڑے شہر کے لوگوں نے صدر عہدے پر نسیم خان اور جنرل سکریٹری عہدے کے لئے آل نبی کے نام پر مہر لگائی۔ کمیٹی کے سرپرست ایم ایل اے جناب محبوب علی کی رہائش گاہ پر کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس دوران آل نبی کو لیکر ایک۔ دو لوگوں نے دبی زبان میں کہا کہ وہ بہوجن سماج پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔ تب،آل نبی کے اس جملے نے محفل میں سناّٹا کردیا ۔ انہوںنے صاف کہا کہ پہلے میرے لئے قوم کے مسلے۔مسائل ہیں، سیاست بعد میں ہوتی رہیگی۔ سنئے ۔جب تک میںاس عہدے پر رہونگا کسی بھی سیاسی منچ پر قدم نہیں رکھونگا۔ اس اعلان کے بعد انکے نام پر عام رائے قائم ہوگئی۔لیکن ،قدرت کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا۔ مسلم کمیٹی کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہوکر سیاست چھوڑنے کا وعدہ کرنے والے آل نبی نے نوئیڈا کے ایک اسپتال میں اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ قریب 55 سال کی عمر میں انہوں نے آخری سانس لی۔ انکے موت کی خبر سے ہر کوئی صدمے میںہے۔انکے رہائش پر تعزیت کرنے والوں کا ہجوم لگ گیا۔شیخ چاند کے قبرستان میں نماز جنازہ کے بعد نم آنکھوں کے بیچ غم زدہ ماحوں میں انہیں بجنور روڈ پر واقع نبو شاہ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔


جدید تر اس سے پرانی