گائیڈ لائن کے مطابق قربانی کے فریضے کو انجام دیں: مولانا خالد رشید


قربانی کے معاشی اور سماجی فوائد بہت ہیں
لکھنو ¿۔ اسلامک سنٹر آف انڈیا کے چیرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو ¿نے اپنے بیان میں کہا کہ ۹ذی الحجہ مطابق ۱۳ جولائی کی فجر نماز کے بعد سے ۳۱ ذی الحجہ مطابق ۴اگست کی عصر نماز کے بعد تکبیر تشریق پڑھنا ہر مسلمان مرد وعورت پر واجب ہے۔ انہوںنے کہاکہ پورے ملک میں یکم اگست ۰۲۰۲ئ کو عید الاضحی ہوگی۔ اس مبارک موقع پر پہلی، دوسری اور تیسری اگست کو قربانی کی جائے گی۔ ان تینوں دن قربانی کرنا کوئی رسم نہیں بلکہ رب کائنات کی پسندیدہ عبادت ہے۔ یہ حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل علیہما السلام کی سنت ہے۔ لہذا تمام صاحب حیثیت مسلمانوں کو چاہیے کہ حکومت کی گائیڈ لائن پر پوری طرح سے عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں ہی میں قربانی کے فریضے کو انجام دیں۔جن علاقوں میںعید الاضحی کے تینوںدن ریڈ زون ہے اور اس وجہ سے لوگ قربانی نہ کرپائیں تو ان کو چاہیے کہ دوسری جگہ پر رقم بھیج کر قربانی کرائیں۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ کووڈ-۹۱ کی وجہ سے بے روزگاری میں غیر معمولی اضافہ ہو اہے اور اسلامی مدارس بھی معاشی بحران کا شکار ہوئے ہیں۔ لہٰذا جو حضرات واجب قربانیوںکے ساتھ ساتھ ہر سال نفلی قربانیاں کراتے تھے وہ موجودہ حالات کے پیش نظر اس کی رقم مدارس میں ہدیہ کردیں۔قربانی کے سلسلے میں سینٹائزیشن ، ماسک اور سوشل ڈسٹینسنگ اور صفائی ستھرائی کا خصوصی اہتمام کریں۔ جانور کی آلائش وفضلات کو عوامی جگہوں پر نہ پھینکیں۔ جانور کا خون نالیوں میںنہ بہائیں۔ مذہب اسلام کے صفائی سے متعلق احکامات وہدایات پر اچھی طرح عمل کریں۔
انہوںنے حکومت پر بھی زور دیا کہ پورے ملک میں قربانی کے اس فریضے کو انجام دہی میں پورا پورا تعاون کرے۔ کیوںکہ یہ مسلمانوں کے مذہبی فریضے کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کو بڑا فائدہ پہنچاتی ہے۔قربانی کے معاشی اور سماجی فوائد بھی بہت ہےں۔
مولانا فرنگی محلی نے عید الاضحی کی نماز کے سلسلے میں ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جس جگہ ۴ حضرات ہوں تو وہ عید کی نماز باجماعت ادا کریں اور جہاں ۴ سے کم ہوں تو وہ حضرات ۴ رکعات نماز نفل چاشت اداکریں۔عید کی نماز کے بعد خطبہ پڑھنا مسنون ہے۔ اگر خطبہ یاد نہ ہو اور خطبے کی کوئی کتاب بھی نہ ہو تو پہلے خطبے میں سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص اور دوسرے خطبے میں درود شریف کے ساتھ عربی میں کوئی دعاپڑھے۔ عید الاضحی کا مختصر خطبہ اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کے ویب پیج پر موجود ہے۔خطبے کے بعد کووڈ-۹۱ کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں ضرور کی جائیں۔
مولانا خالد رشید نے عید الاضحی کی نماز کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس طرح نماز ادا کریں:
 نیت : پہلے یہ کہیں کہ نیت کرتا ہوں میں دو رکعت نماز عید الاضحی واجب مع زائد چھ تکبیروں کے، واسطے اﷲ تعالیٰ کے، پیچھے اس امام کے (نیت کے لیے ان الفاظ کا دہرانا ضروری نہیں ہے ، صرف خیال کرلینا بھی کافی ہے) 
پہلی رکعت : اﷲ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاکے باندھ لیں۔ (اس تکبیر کو تکبیر تحریمہ کہتے ہیں) ثناءپڑھ کر پہلی تکبیر کہیں۔ یعنی اﷲ اکبر کہہ کرکانوں تک ہاتھ اٹھائیں اور چھوڑ دیں۔ اسی طرح دوسری تکبیر کہیں یعنی اﷲ اکبر کہہ کر کانوں تک ہاتھ اٹھاکر چھوڑ دیں۔ پھر تیسری تکبیر کہیں یعنی اﷲ اکبر کہہ کر کانوں تک ہاتھ اٹھائیں اور باندھ لیں۔ امام صاحب تلاوت کریں اور مقتدی حضرات خاموشی کے ساتھ سنیں گے۔
دوسری رکعت : دوسری رکعت حسب دستور شروع ہوگی ۔ امام صاحب تلاوت کریں گے ۔ مقتدی حضرات خاموشی کے ساتھ سنیں گے اس کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے تین بار کانوں تک ہاتھ اٹھاکر تکبیر کہی جائے گی پھر چوتھی تکبیر بغیر ہاتھ اٹھائے رکوع کیا جائے گا باقی نماز عام نمازوں کی طرح ہوگی۔
نماز عید الاضحی کے بعد خطبہ سننا واجب ہے ۔ خواہ خطبہ کی آواز سنائی دے یا نہ سنائی دے خطبہ ختم ہونے تک خاموش اور ادب کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔


جدید تر اس سے پرانی