آن لائن بےن الاقوامی سےمینار کا انعقاد

 




علی گڑھ، 13جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی قانون فےکلٹی کی لا سوسائٹی اور انڈےن انسٹی ٹےوٹ آف آربٹرےشن اےنڈ میڈئےشن سےنٹر، نئی دلی کے زےر اہتمام ”اے ڈی آر کے توسط سے انصاف کی عالم کاری“ موضوع پر منعقدہ ورچوئل بےن الاقوامی کانفرنس کوخطاب کرتے ہوئے اے اےم ےو وائس چانسلر پروفےسرطارق منصور نے کہا کہ اے ڈی آر مقدمے بازی کے بغےر اختلافات کو سلجھانے کا عمل ہے جو مہاتما گاندھی کے نظرےات پر مبنی ہے اور اس کے توسط سے متاثرین کو بہت جلد انصاف مہےا کراےا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ اے ڈی آر کے ذریعہ اختلافات کو سلجھانے کے لےے صبر، مثبت نفسےاتی کےفےت اور نزاعی مسئلہ کی پوری جانکاری ہونا ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس کا استعمال قومی و بےن الاقوامی دونوں سطحوں پر ہو رہا ہے۔
 لاس اےنجلس، امریکہ کے میڈئےٹر مسٹر جےف کِچاوےن نے کہا کہ عالم کا ری کے اس دور مےں اے ڈی آر نزاعی معاملات کو سلجھانے اور انصاف کوکم وقت اور کم لاگت مےں ےقینی بنانے کا اےک آسان طریقہ ہے اور آپ پوری دنےا مےں کہیں بھی میڈئےٹ کر سکتے ہےں۔ انہوںنے کہا کہ وبائی مرض کی موجودہ صورت حال مےں اے ڈی آر سوشل میڈےا کے توسط سے نہاےت اہم رول ادا کر رہا ہے۔ 
 برازیل کے پروفےسر گستاوو ملےئر اےلمےتر ، میڈئےٹر اٹارنی نے کہا کہ اے ڈی آر پوری دنےا مےں انصاف بہم پہنچانے مےں مدد دے رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اے ڈی آر مےں پرےکٹس کرنے کے لےے کسی دوسرے ملک سے معاہدہ کی ضرورت نہیں ہے اور کوود 19وبا کے دور مےں تجارتی ےا گھرےلو معاملات کو سلجھانے مےں اے ڈی آر بہر مدد کر رہا ہے۔
 پی اےم اےم میڈئےشن سےنٹر، انڈونیشےا کے مسٹر فہمی شہاب نے کہا کہ میڈئےٹر کا فرض ہے کہ وہ طرفےن کو معاملے کو سمجھنے اور سلجھانے مےں مدد کرے ۔
 آئی آئی اےم کی ڈائرےکٹر مس ارم ماجد نے کہاکہ اے ڈی آر کی وجہ سے انصاف کا حصول نہاےت آسان ہو گےا ہے اور اس کی خاصےت ےہ ہے کہ آپ پوری دنےا مےں کہیں بھی اس کو پرےکٹس کر سکتے ہےں۔ انہوںنے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے ہندوستان مےں اے ڈی آر کے فروغ کی رفتار مدھم ہے اور اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
 قانون فےکلٹی کے ڈین اور لا سوسائٹی کے صدر پروفےسر شکیل احمد صمدانی نے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مےں اے ڈی آر زمانہ قدیم سے کسی نہ کسی شکل مےں رائج رہا ہے۔ عہد وسطیٰ مےں بھی ےہ موجود تھا اور اب آزادی کے بعد اس کی اہمےت مےں مزید اضافہ ہوا ہے اور لوک عدالتےں اس کی بہترین مثال ہےں۔ انہوںنے کہا کہ مسلمانوںکے درمےان دارالقضا کا تصور موجود ہے جہاں بغےر کسی عدالتی کارراوئی کے عائلی تنازعات کو سلجھاےا جاتا ہے۔ انہوںنے طلبہ و طالبات سے کہا کہ وہ اے ڈی آر کے مےدان مےں بھی روزگار ڈھونڈنے کی کوشش کرےں اور بےن الاقوامی سطح پر وہ اس مےدان مےں نماےاں کامےابی حاصل کر سکتے ہےں۔
 مہمانوں کا خےر مقدم پروفےسر وسیم علی نے کےا جبکہ شکرےہ کی ادائےگی کے فرائض صدر شعبہ قانون پروفےسر ظہیرالدین نے نبھائے۔
 پروگرام کے اختتام پر انٹر اےکٹیو سےشن کی نظامت ڈاکٹر محمد ناصر نے کی ، جبکہ پروگرام کی نظامت لا سوسائٹی کے سکرےٹری عبد اللہ صمدانی نے کی۔جوائنٹ سکرےٹری عائشہ علوی نے مہمانوں کا تعارف کراےا


 


اے اےم ےو استاذ کی قومی سےمینار مےں شرکت
علی گڑھ، 13جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے وینس کالج مےں کامرس کے استاذ پروفےسر بابو بخش منصوری نے حال ہی مےں اندرا گاندھی نےشنل ٹرائبل ےونیورسٹی ، امرکنٹک، مدھےہ پردےش کے زےر اہتمام منعقدہ قومی آن لائن سےمینار مےں کووڈ سے پےدا شدہ حالات مےں مائکرو، اسمال اور میڈےم انٹرپرائزز کے امکانات پر اپنا مقالہ پےش کےا جس مےں انہوں نے آتم نربھر بھارت ابھےان کے تحت مائکرو، اسمال اور میڈےم درجہ کی تجارت کے لئے امکانات پر روشنی ڈالی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کے ذریعہ تجارت کو فروغ دےنے کے مقصد سے دئے جانے والے مالی تعاون کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔
٭٭٭٭٭٭۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی