”ایک بھارت شریسٹھ بھارت“ اسکیم کے تحت ’دیکھو اپنا دیس‘ پروگرام کا اہتمام


 
علی گڑھ: وزارت فروغ انسانی وسائل، حکومت ہند کی اسکیم ”ایک بھارت شریسٹھ بھارت“ کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، راجیو گاندھی یونیورسٹی اور بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر صاحبان نے’دیکھو اپنا دیس‘ عنوان کے تحت ایک پلیٹ فارم پر آکر باہم مذاکرہ کیا اور طلبہ و طالبات کو ملک کی متنوع تہذیب و ثقافت سے متعارف کرانے پر زور دیا۔ 
 مہمان خصوصی جناب نکپ نالو (وزیر سیاحت ٹرانسپورٹ و شہری ہوابازی، اروناچل پردیش)نے اپنے خطاب کے دوران اروناچل پردیش کا دورہ کرنے کی دعوت دی ۔ انھوں نے کہاکہ جب تک ہم ایک دوسرے کو جانیں گے نہیں، ’ایک بھارت‘ کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ 
 اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہاکہ ہندوستان کے مختلف خطے متنوع ثقافت کے حامل ہیں، جن کی منفرد خصوصیات ہیں اور ان کی قدرتی خوبصورتی اپنی مثال آپ ہے۔ تعلیمی اداروں کو چاہئے کہ وہ ہندوستانی ثقافت کے تنوع اوردلکش وراثت سے طلبہ کو متعارف کرائیں۔ پروفیسر منصور نے کہا کہ کووِڈ-19 کی وبا نے سیاحت و ضیافت صنعت کو کافی متاثر کیا ہے جو ایک بڑا چیلنج ہے۔ انھوں نے ملک میں سیاحت دوست ماحول بنانے پر زور دیا۔ 
 بی ایچ یو کے وائس چانسلر پروفیسر راکیش بھٹناگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بھارت ایک عظیم ملک ہے جہاں مختلف ریاستوں میں الگ الگ زبانیں اور بولیاں رائج ہیں اور کھانے ، لباس اور طرز زندگی میں ایک دوسرے سے کافی فرق پایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان ایک قدیم تہذیب کا گہوارہ ہے جس کی ایک نمایاں صفت کثرت میں وحدت ہے۔ 
 راجیو گاندھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ساکیت کشواہا نے کہا کہ ایک دوسرے کی ثقافت سے واقفیت حاصل کرنا سبھی کے لئے ضروری ہے۔ ’اپنے ملک کو جانو‘ کا نعرہ دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اسے اسکول سے ہی نصاب تعلیم کا جز ہونا چاہئے ، جس سے مختلف ریاستوں کی مخصوص ثقافت، کھانے کی عادات، زبان اور رہن سہن کے بارے میں طلبہ کو جانکاری ہوگی۔ 
 ڈاکٹر شمبھو پرساد (نوڈل افسر، راجیو گاندھی یونیورسٹی) نے خیرمقدمی کلمات ادا کئے اور ”ایک بھارت شریسٹھ بھارت“ اسکیم کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ 
 پروفیسر شمبھو ناتھ تیواری (شعبہ ¿ ہندی، اے ایم یو) نے کہاکہ ’ثقافت کا زیاں شناخت کا زیاں‘ ہے اس لئے ثقافت کا تحفظ ضروری ہے۔ 
 پروفیسر ایس سراج الدین اجملی (نوڈل افسر، ایک بھارت شریسٹھ بھارت اسکیم، اے ایم یو) نے اترپردیش کی ادبی وراثت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے اردو اور ہندی زبانوں کی اہمیت و معنویت بھی بیان کی۔ پروفیسر وی این ترپاٹھی (نوڈل افسر، ایک بھارت شریسٹھ بھارت اسکیم، بی ایچ یو) نے آخر میں اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پرراجیو گاندھی یونیورسٹی کے ڈاکٹر راجیو رنجن پرساد اور اے ایم یو کے ڈاکٹر ارمان رسول فریدی بھی موجود تھے۔ 


جدید تر اس سے پرانی