محکمہ باغبانی کے ذریعہ شہد کی مکھی پروروں کو ہر ممکن مددکا بندوبست



اترپردیش میں شہد کی مکھی پروری زرعی صنعت کی شکل میں کاشتکاروں اور باغبانوں کے ذریعہ بہت تیزی سے اختیار کیا جانے لگا ہے۔ کاشتکار اس کاروبار سے اچھی آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ محکمہ ¿ باغبانی شہد کی مکھی پروری کو اختیار کرنے والے کاشتکاروں اور باغبانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔
یہ اطلاع جوائنٹ ڈائرکٹر باغبانی ڈاکٹر آر کے تومر نے دی۔ انہوںنے بتایاکہ شہد کھی مکھی پروروں کو وقت کی ضرورت کے مطابق جدید معلومات فراہم کرانے کےلئے ضلع سطح پر بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ شہد کی مکھی پروری متبادل زرعی صنعت کے طور پر اہم مقام رکھیتی ہے۔ شہد کی مکھیوں سے شہد، پرپولس، موم، زہر اور رائل وغیرہ صحت بخش،مفید اشیاءحاصل ہوتی ہے، جو بہت فائدہمند ہے۔ اس کے علاوہ جہاں شہد کی مکھیوں سے فصلوں میں زیرگی (Pollination) سے دوپوں کی بقا اور پیداوار میں 2-3گنا اضافہ ہوتا ہے، وہیں لوگوںکو روزگار کے مواقع بھی حاصل ہوتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ شہد کی مکھی پروری سے کم وقت میں اچھی آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس بابت شہد کی مکھی پروروں کو موسم کے مطابق عصر حاضر کے مطابق رکھ-رکھاو ¿ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ محکمہ ¿ باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ، اترپردیش لکھنو ¿ کے ذریعہ شہد کی مکھی پروروںکاشتکاروں کو ضروری مشورہ اور صلاح دینے کی ہر سطح پر انتظام کیا گیا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی