قربانی مذہبی فریضہ ہے کوئی رسم ورواج نہیں : مولانا خالدرشید

 



عیدگاہ میں صرف ۵ افراد نے دوگانہ عید ادا کیا


لکھنو ¿۔ عید الفطر کی طرح عید الاضحی کے مبارک موقع پر کووڈ-۹۱ کے پروٹوکال ، حکومت کی گائیڈ لائن اور علمائے کرام کی اپیلوں پر عمل کرتے ہوئے اترپردیش کی تاریخی عیدگاہ میں صرف ۵ افراد نے دوگانہ عید ادا کیا۔ اس عیدگاہ میںہر سال ۵ لاکھ مسلمان نماز عیدین ادا کرتے تھے۔ امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی امامت میں ۵ افراد نے سوشل ڈسٹینسنگ کے ساتھ ماسک لگا کر نماز عید ادا کی اور خالق کائنات سے اپنے ملک اور پوری دنیا سے کووڈ-۹۱ کے جلد خاتمے کی خصوصی دعائیں کیں۔
اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر مسٹر اکھلیش یادو ومتعدد سیاسی شخصیات اور اعلیٰ افسروں کی عیدگاہ آمد، امام عیدگاہ لکھنو ¿ اور عام مسلمانوںکو عید قرباں کی دلی مبارک باد دینے سے صدیوںپرانی ہماری گنگا جمنی تہذیب وثقافت کا حسین ودل کش نظارہ ہوا۔وہیں وزیر دفاع جناب راج نا تھ سنگھ نے فون کرکے امام عیدگاہ لکھنو ¿کو عید الاضحی کی مبارک بادپیش کی۔
اس موقع پر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے نماز سے پہلے اپنے مختصر ترین خطاب میں قربانی کی اہمیت ، فضیلت اور ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ قربانی حضرت ابراہیم خلیل اﷲ اورحضرت اسمٰعیل ذبیح اﷲ علیہما السلام کی یاد گار ہے۔ اس ابراہیمی سنت پر دنیا کے تمام ذی حیثیت مسلمان عمل کرتے ہیں۔ اس سال کووڈ-۹۱ کی وجہ سے مسلمان تمام تر احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اپنے فریضے کو انجام دے رہے ہیں۔ کیوںکہ ہر صاحب حیثیت مسلمان پر قربانی واجب ہے۔ یہ کوئی رسم ورواج نہیںہے۔ اس لیے سب کو جانور کی قربانی سے پہلے اپنی غیر اسلامی اور غیر مذہبی خواہشوں کی قربانی دینی چاہیے تب ہی قربانی کا اصل مقصد حاصل ہوگا۔
مولانا فرنگی محلی نے اخبار نویسوںسے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان کبھی بھی کسی دوسرے مذہبی عقیدے یا مذہبی تہوار کے خلاف کوئی بھی بات نہیں کہتے۔ لہذا ہم لوگوں کی بھی یہ خواہش ہے کہ ہمارے مذہبی تہواروں کے خلاف کوئی بیان بازی نہ کی جایا کرے۔
انہوںنے کہا کہ مذہبی فریضے کے ساتھ ساتھ اس تہوار کا تعلق بڑے پیمانے پر عوام کی روزی روٹی اور کاروبارسے بھی ہے۔ قربانی کے جانوروں کو فروخت کرکے تقریباً ۰۲ لاکھ کسانوںکو روز گار ملتا ہے۔ ۰۴ کروڑ غریبوں کوکئی دن کا کھانا مفت ملتاہے۔ ۰۱ ہزار کروڑ روپئے کی تجارت ہوتی ہے۔
مولانا فرنگی محلی نے نماز کے بعدملک وقوم کی حفاظت ،اسلام کی سربلند ی ، مسجد اقصیٰ کی بازیابی ،حرمین شریفین کے تحفظ، ملک بھر کی مساجد ، مدارس ، اسلامی اداروں اور مسلمانوں کی جان ومال ،عزت وآبرو کے تحفظ کے لیے ،ملک وقوم کی تعمیر و ترقی، خوش حالی، فلاح وبہبود اور امن عالم کے لیے بارگاہِ الٰہی میںالحاح وزاری سے دعائیں کیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی