حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں راحت کاموں کے لئے ہر ممکن مددکریں گی: وزیر اعظم


وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سیلاب متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ سیلاب مینجمنٹ اورکاموں کا جائزہ لیا

 

  لکھنو 
 وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک کے سیلاب زدہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے ان کی ریاست میں سیلاب کی صورتحال اور ملک میں سیلاب مینجمنٹ کے سلسلے میںہورہے کاموں کا جائزہ لیا۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران وزیر اعظم کو اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آسام ، بہار ، کرناٹک ، کیرالہ اور مہاراشٹر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنی اپنی ریاستوں میں سیلاب کی صورتحال سے مطلع کرایا۔ انہوں نے سیلاب سے نمٹنے کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کیں اور مرکزی حکومت سے ضروری مدد فراہم کرانے کی درخواست کی۔
وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ میں موجود مرکزی حکومت کے افسران کو وزرائے اعلیٰ کے ذریعہ اپنی اپنی ریاستوں کے سلسلے میں سیلاب کنٹرول سے متعلق دی گئی تجاویزکو عمل میں لانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ہر ریاست کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سیلاب پر قابو پانے، راحت و بچاو ¿ کاموں کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ ریاستوں کی ضرورت کے مطابق ضروری اشیائ، سازو سامان وغیرہ کو جلد سے جلد مہیا کرائے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ فی الوقت بارش ہونے کا پیٹرن غیر یقینی ہوگیا ہے۔ ایسے میں ، تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے موسم کی درست پیش گوئیاں بہت کارگر ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات عوام کو الرٹ کرنے کے لئے سبھی معلومات جلدجاری کرئے۔ اس کے علاوہ موسم کی پیش گوئی کو زیادہ درست بنایا جائے۔ اطلاعات اور مواصلات کا استعمال کرکے جانی نقصان کو کم کیا جا سکتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب کے خاتمے کے بعد سیلاب متاثرہ علاقوں میں طرح طرح کے متعدی امراض پھیلنے کے امکانات رہتے ہیں۔ اس لئے سیلاب متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ راحت اور بچاو ¿ کے ساتھ ساتھ متعدی امراض سے بچنے کے لئے حکمت عملی تیار کرے۔ انہوں نے آفات مینجمنٹ کو اچھے طریقے سے کام کرنے کے لئے کہا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کو اترپردیش میں سیلاب کی صورتحال اور سیلاب پر قابو پانے وغیرہ سے متعلق کاموں سے واقف کراتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست کے 40 اضلاع سیلاب کے تئیں حساس ہیں ، جس میں ہر سال تقریبا 16 لاکھ ہیکٹر اراضی اور 70 لاکھ آبادی متاثرہوتی ہے۔ سیلاب کے مد نظر8 اہم ندیاں (گھاگھرا ، راپٹی ، گندک ، گنگا ، جمنا ، گومتی ، سون اور رام گنگا) ہیں اور 4 معاون ندیاں (بیتوا ، کین ، روہین ، بوڑھی گنڈک) اہم ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ یکم جون سے 8 اگست 2020 تک اتر پردیش میں 400.5 ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے 10.4 فیصد کم ہے۔ ریاست میں معمول سے کم بارش کے باوجود ، پوروانچل کے 15 اضلاع میں سیلاب کا اثر ہے۔ نیپال اور اتراکھنڈ میں معمول سے بیس فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے 4ندیاں گھاگھرا ، راپتی ، شاردا اور گنڈک خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت ریاست کے 20 اضلاع (امبیڈکر نگر ، اجودھیا ، اعظم گڑھ ، بہرائچ ، بلیا ، بلرام پور ، بارہ بنکی ، بستی ، دیوریا ، گونڈہ، گورکھپور ، کھیری ، کشی نگر ، مہاراج گنج ، مو ¿ ، پیلی بھیت ، پرتاپ گڑھ ، سنت کبیر نگر ، سدھارتھ نگر اور سیتا پور) متاثر ہیں۔ ندیوں میں زیادہ پانی بہاو ¿ کی وجہ سے ریاست کے تین اضلاع اعظم گڑھ ، مو ¿ اور گونڈہ میں تین پشتے تباہ ہوگئے ہیں ، جن کی مرمت کر لی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں سیلاب بچاو ¿ کاموںکے لئے این ڈی آر ایف کی 15 ٹیمیں ، ایس ڈی آر ایف کی 09 ٹیمیں اور پی اے سی کی 17 سیلاب کمپنیاں تلاش -بچاو ¿ کے لئے تعینات ہےں۔راحت کمشنر کے دفتر میں 24x7 مربوط آفات کنٹرول سینٹر اور 1070 ہیلپ لائن چلایا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کووڈ کے باوجود بارشوں سے قبل سبھی پشتوں کی مرمت اور تیاری کرلی گئی ہے ، فلڈ فائٹنگ کے لئے اسٹاک کا بندوبست کر لیا گیا ہے اور سیلاب چوکیوں ، وائرلیس سینٹر اورسبھی حساس اضلاع میں سیلاب کنٹرول روم قائم کیا جا چکا ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ سیلاب سے بچاﺅ کے لئے اضلاع میں 283 پناہ گاہ قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ کنبوں کو 90493 فوڈ پیکٹ ، 40456 راشن کٹ اور 1.80 لاکھ میٹر ترپال تقسیم کی گئی ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آسانی سے آمد ورفت کے لئے 1248 کشتیاں چلائی جارہی ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 685 سیلاب چوکیاں قائم کرکے سیلاب کی صورتحال پر مسلسل نگرانی رکھی جارہی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کرانے کے لئے 253 موبائل میڈیکل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے انتظام اورراحت کاموں کے جائزے کے لئے ریاستی حکومت کے وزراءمسلسل اضلاع کا دورہ کررہے ہیں اور جائے وقوع کا معائنہ بھی کر رہے ہیں۔ سیلاب کے تحت سال 2020-21 کے لئے 740 کروڑ روپئے کے بجٹ کا بندوبست ہے۔ پیشگی کے طور پر 51 اضلاع کو سیلاب کے انتظام اورراحت کاموں کے لئے 22.75 کروڑ روپئے الاٹ کیے گئے ہیں۔
راحت معیار اور شرحوں کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انسانی ہلاکت پر چار لاکھ روپئے کی مالی مددمتاثرہ کنبہ کودی جاتی ہے ، جب کہ سنگین طور سے زخمیوں کے ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ تک اسپتال میں رہنے پر 12700 روپئے،ایک ہفتہ سے کم اسپتال میں رہنے پر 4300 روپئے کی مدد دی جاتی ہے۔ اسی طرح جانوروںکے نقصان مد میںدودھ دینے والے مویشی کے نقصان پر 30000 روپئے بغیر دودھ دینے والے جانوروں کے نقصان پر 25000، چھوٹے جانوروں پر 3000 سے 16000 روپئے تک کی مدد دی جاتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مکمل طور پر / شدید طور پر نقصان مکان کے لئے 95100 روپئے ، جزوی طور پر نقصان پہنچنے پر 5200 روپئے فی مکان ، جھونپڑی کے لئے 3200 روپئے فی جھوپڑی دستیاب کرایا جاتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب تک ریاست میں ژالہ باری سے 56 ، سانپ کے کاٹنے سے 226 ، کشتی حادثے میں 12 اور آسمانی بجلی گرنے سے 258 اموات ہوئیں ہیں۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران وزیرریاست برائے آبی طاقت جناب بلدیو اولکھ ، ایڈیشنل چیف سکریٹری آبپاشی جناب ٹی وینکٹیش ، ایڈیشنل چیف سکریٹری ریونیو محترمہ رینوکا کمار ، ایڈیشنل چیف سکریٹری صحت جناب امت موہن پرساد ، ایڈیشنل چیف سکریٹری وزیر اعلیٰ جناب ایس پی گوئل ، پرنسپل سکریٹری وزیر اعلیٰ سنجے پرساد ، سکریٹری وزیر اعلیٰ آلوک کمار سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی