اے اےم ےو کے ویمنس کالج میں صنفی مساوات پر آن لائن انٹر نیشنل کانفرنس اختتام پذیر



علی گڑھ : علی گڑھ مسلم ےونیورسٹی کے ویمنس کالج میں”بہتر دنیا کے لئے صنفی مساوات:مسائل اور چنوتیاں“ موضوع پر منعقدہ دو روزہ آن لائن بین الاقوامی کانفرنس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔اس کانفرنس کا انعقاد ویمنس کالج، وزارت فروغ انسانی وسائل،محکمہ اعلی تعلیم اور یوجی سی کے مشترکہ تعاون سے کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے دوران صنفی مساوات کے موضوع پر73 تحقیقی مقالے پیش کئے گئے اور دو اہم موضوعات پر پینل ڈسکشن کے آن لائن سیشن بھی منعقد ہوئے۔
 اختتامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ماہر امراض اطفال اور بیگم وائس چانسلر ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہا کہ صنفی مساوات ایک ایسا حساس موضوع ہے جس پر سبھی کو متحد ہو کر بہتر حکمت عملی کے ساتھ کوششیں کرنی ہوں گی۔انھوں نے کہا کہ غذا،تشدد،تعلیم او رصحت کے معاملے میں ہندوستانی خواتین خاصی پسماندگی کا شکار ہیں حکومت اور ہم سب کا اہم فریضہ ہے کہ اس پر غورو فکر کریں۔مجھے خوشی ہے کہ کانفرنس میں افکار و نظریات کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لائحہ عمل کی طرف بھی مثبت فکر کا اظہار کیا گیا۔گھر کو چلانے کے لئے شوہر اور بیوی کے فرائض میں توازن،لڑکوں کو جنس مخالف کے ساتھ احترام کا رویہ اختیار کرنے،خواتین کو تعلیم اور ملازمتوں میں زیادہ مواقع فراہم کرکے صنفی مساوات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ 
 کانفرنس کی ڈائریکٹر اور پرنسپل ویمنس کالج پروفیسر نعیمہ خاتون گلریزنے کہا کہ دنیا کو بہتر بنانے کی کوششیں تب ہی کامیاب ہونگی جبکہ صنفی مساوات کو فروغ دیا جائے گا۔انھوں کہا کہ کانفرنس میں کثیر تعداد میںمقالے پیش کئے گئے جن میں حالات کو تبدیل کرنے کا جذبہ اور مثبت فکر نظر آتی ہے۔
 اختتامی تقریب کی مہمان ذی وقار یونائٹڈ نیشنس میں پروگرام آفیسر نبیلہ جمشیدنے صنفی مساوات کے لئے اضافی کوششیں کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے ہدف کو متحد ہو کر حاصل کیا جائے۔انھوں نے متعدد اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں مرد و خواتین کے درمیان کا فاصلہ خواتین کے خلاف تشدد کے حالات پیدا کر رہا ہے۔جنسی تشد د کے واقعات دنیا بھر میں معاشرہ کے لئے ایک بڑا چلینج بن گئے ہیں۔صنفی مساوات کی کوششوں کی سخت ضرورت ہے۔
 کانفرنس میں یو کے،کناڈا،آسٹریلیا،امریکہ،جاپان،کینیا،بنگلہ دیش،سوٹزر لینڈ،کے ساتھ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں سے پانچ سو سے زیادہ اسکالروں نے شرکت کی جبکہ 73 نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ جے این یو کی پروفیسر کم کم رائے نے بدھ ازم پر خصوصی لیکچر دیا۔محترمہ سنبل رضوی(جنیوا)،آصفہ عثمانی(لندن)،ڈاکٹر ثبغت عثمانی(کناڈا) ،ڈاکٹر جوہی گپتا، پروفیسر عائشہ منیرا وغیرہ نے صنفی مساوات اور تشدد،ادب اورخواتین کی جد و جہدکے موضوعات پر پینل ڈسکشن میں شریک ہوکر دنیا کو بہتر بنانے کے عمل پر غور و خوض کیا۔اس سے قبل کانفرنس کی کوآرڈینیٹرپروفیسر نازیہ حسن نے شرکائے کانفرنس سے دنیا کو بہتر بنانے اور صنفی مساوات کے مسائل اور اس کے چلینجز پر غور و فکر کی دعوت کو عام کرنے میں تعاون کی اپیل کی۔پروفیسررومانا صدیقی،پروفیسر منیرا ٹی،پروفیسر سمیع رفیق،پروفیسر روبینہ اقبال،پروفیسر وبھا شرما،ڈاکٹر وسیم مشتاق،پروفیسر عذرا موسوی،پروفیسر ثمینہ خان،پروفیسر رخشندہ فاضلی وغیرہ نے مختلف سیشن کی صدارت کے فرائض انجام دیے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر کسومیکا سرکار نے انجام دئیے ۔شکریہ کی رسم ادائیگی ڈاکٹرفوزیہ عثمانی نے کی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی