میوزیم پر دو روزہ ورچوئل کانفرنس کا اختتام



علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے میوزیولوجی شعبہ کے زیر اہتمام ”میوزیم بطور پیشہ: مسائل و معاملات“ موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی ورچوئل کانفرنس اس مشورہ کے ساتھ ختم ہوئی کہ ہندوستان میں میوزیم علوم کو گریجویٹ سطح پر ایک اختیاری مضمون کے طور پر پڑھایا جانا چاہئے اور پی جی سطح پر نصاب کو تبدیل کرکے اسے زیادہ اطلاقی اور ووکیشنل بنانا چاہئے۔ 
 پینل میں شامل پروفیسر پونم چودھری (جموں یونیورسٹی)، پروفیسر ایس آصف اے نقوی (سابق ڈین، فیکلٹی آف لائف سائنسز) اور مسٹر عزیز سلیم حسن (میوزیولوجسٹ، شعبہ ¿ میوزیولوجی) نے ملک بھر میں میوزیولوجی کے خالی عہدے بھرنے پر زور دیا اور کہا کہ ملک میں پی جی سطح پر نصاب تعلیم یکساں ہونا چاہئے۔ 
 صدر شعبہ ڈاکٹر محمد عرفان نے کہاکہ ملک میں تقریباً ایک ہزار میوزیم ہیں جن میں پانچ سے چھ ہزار افراد ملازم ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میوزیم مینجمنٹ کو ہر سطح پر مقبول کرنے کی ضرورت ہے۔ کنوینر مسٹر دانش محمود نے بتایا کہ کانفرنس میں آٹھ تکنیکی سیشن ہوئے جن میں تقریباً پچاس پیپر پڑھے گئے۔ پروگرام میں ملک اور بیرون ملک سے 700 سے زائد افراد شریک ہوئے۔ 
 پروفیسر عبدالرحیم کے نے اظہار تشکر کیا اور ’ایشان پروموٹ آرٹ، کلچر اینڈ اِمپرو سوسائٹی‘ اترپردیش کے مسٹر آشیش کمار سنگھ کا بطور خاص شکریہ ادا کیا ، جس کے اشتراک سے دو روزہ کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔ 


 ڈاکٹر محمد انیس شمسی کے انتقال پر تعزیت
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہیلتھ سروس کے سابق سی ایم او ڈاکٹر محمد انیس شمسی کا 29اگست کی صبح 81 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا اور اسی روز سہ پہر میں مرحوم کے آبائی قبرستان شاہ جمال میں تدفین عمل میں آئی۔
 آج یونیورسٹی ہیلتھ سروس کے جملہ اسٹاف کی ایک تعزیتی نشست سماجی دوری کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں موجودہ سی ایم او انچارج ڈاکٹر شارق عقیل نے مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے یونیورسٹی ہاسپٹل کے لئے کی گئی ان کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے کہاکہ مرحوم ڈاکٹر انیس صاحب انتہائی ملنسار اور نظم و ضبط کے بہت پابند تھے۔ یونیورسٹی ہیلتھ سروس کے تمام اسٹاف مرحوم کے اہل خانہ سے دلی تعزیت پیش کرتے ہیں اور اللہ رب العزت سے جنت الفردوس میں ان کے لئے اعلیٰ مقام کے لئے دعا گو ہیں۔ 



جدید تر اس سے پرانی