ویمنس کالج کے زیر اہتمام آن لائن انٹر نیشنل کانفرنس کا آغاز

 



علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ویمنس کالج کے زیراہتمام اور وزارت برائے فروغ انسانی وسائل،محکمہ اعلی تعلیم اور یوجی سی کے اشتراک سے ”بہتر دنیا کے لئے صنفی مساوات:مسائل اور چنوتیاں“ کے موضوع پردو روزہ آن لائن بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی یونائٹڈ نیشنس کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فرح عثمانی نے کہا کہ کورونا کے دور میں خواتین پر مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔یہ حیرت کی بات ہے کہ دنیا کے پچاس ممالک میں خواتین پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لئے ضروری قوانین نہیں ہیں۔ اسکول بند ہیں اور ایچ آئی وی،نا بالغ لڑکیوں کی شادی جیسے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے ایسے میں صنفی مساوات کی کوششوں کی سخت ضرورت ہے۔
 ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی (یو ایس اے)کی پروفیسر یاسمین سیکیا نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی بہتری کے لئے سبھی کو انسان سمجھنا ضروری ہے۔یہ ضروری ہے کہ نچلے سے نچلے طبقے کو اچھے حالات میں زندگی گزارنے کی سہولت میسر آئے۔پروفیسر سیکیا نے شیخ عبداللہ کی صنفی مساوات کے لئے کی گئی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے خواتین کو برابری کا درجہ دلانے کی ممکنہ کوششیں کیں۔
 مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں مولانا آزاد چیئر کی صدر اور ویمنس کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر آمنہ کشور نے صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صنفی مساوات کے موضوع پر منعقد ہو رہی یہ کانفرنس اپنے مقاصد کے اعتبار سے انتہائی اہم اور وقت کی ضرورت ہے۔صنفی عدم مساوات کی وجہ سے امیر و غریب کے درمیان کشمکش میں اضافہ دنیا کو بہتر بنانے کی کوششوں کے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
 اس سے قبل، کانفرنس کی ڈائریکٹر اور ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون گلریزنے استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو اگر ان کے حقوق نہیں ملتے ہیں تو اس سے دنیا کی نصف آبادی مایوسی کا شکار ہو جائے گی۔اس سے دنیا کو بہتر بنانے کی کوششیں ناکام ہو سکتی ہیں۔انھوں نے صنفی مساوات کے لئے اضافی کوششیں کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ہدف کو متحد ہو کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
 کانفرنس میں یو کے،کناڈا،آسٹریلیا،امریکہ،جاپان،کینیا،بنگلہ دیش،سوٹزر لینڈ،کے ساتھ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں سے ماہرین شریک ہوکر اپنے تحقیقی مقالے پیش کررہے ہیں۔کانفرنس کے درمیان سابق ڈائریکٹر سینٹر فار ویمنس اسٹڈیز،اے ایم یو پروفیسر شیریںموسوی، معروف مترجم و مصنف ڈاکٹر رخشندہ جلیل،وویکا نند کالج دہلی میں تاریخ کی پروفیسراندو اگنی ہوتری،جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں انگریزی کی پروفیسر آمینہ قاضی انصاری وغیرہ نے صنفی مساوات اور ہائر ایجوکیشن میں خواتین کی جد و جہدکے موضوعات پر پینل ڈسکشن میں شریک ہوکر دنیا کو بہتر بنانے کے عمل پر غور و خوض کیا۔
 کانفرنس کی کوآرڈینیٹرپروفیسر نازیہ حسن نے تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے شرکا کو کانفرنس میں دنیا کو بہتر بنانے اور صنفی مساوات کے مسائل اور اس کے چلینجز پر غور و فکر کی دعوت دی ۔ پروفیسر نازیہ حسن نے شرکا کا شکرےہ ادا کےا۔


 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی