جامعہ ملیہ اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے گاندھی جی کے فکر و فلسفہ پر ویبنار 



بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ کی مناسبت سے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے اہتمام سے ایک ویبنار کا اہتمام کیا گیا ، جس میں معزز مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’نشانک ‘ سمیت ہندوستان اور برطانیہ سے کئی معتبر دانشوروں نے شرکت کی ۔ ویبنار میں ماہرین نے عصر حاضر میں گاندھی جی کے فکر و فلسفہ کی اہمیت اور ضرورت پر گفتگو کرتے ہوئے اسے عام کرنے کے لئے وقت کا اہم تقاضہ قرار دیا ۔ گاندھیائی فکر اور فلسفہ پر ویبنار سیریز کا یہ پہلا لیکچر تھا۔

قابل احترام مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشانک’ ویبینار کے مہمان خصوصی تھے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں شری پوکریال نے کہا کہ مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش پوری دنیا میں منائی جارہی ہے۔مسٹر پوکھریال نے کہا کہ میں جامعہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ 1920 میں قائم ہونے کے بعد سے یہ مسلسل ترقی کی جانب گامزن ہے ، گاندھی ایک ایسی شخصیت ہے جس نے جامعہ کے قیام میں بھرپور تعاون دیا تھا جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے مختلف تعلیمی شعبوں میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی مسلسل بہتر کارکردگی پر بھی خوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے خاص طور پر حال ہی میں اپنی وزارت کے زیر اہتمام سول سروسز اور ہیکاتھون میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بہتر کارکردگی کا ذکر کیا۔محترم وزیر نے مزید کہا کہ پوری دنیا گاندھی جی کے فلسفے کی اہمیت اور اس کے سچائی ، محبت ، عاجزی اور عدم تشدد کے اصولوں کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے ، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گاندھی کس قدر عبقری صلاحیتوں کے مالک تھے ۔

 اس ویبنار سے شعبہ تاریخ و ثقافت، پروفیسرفیصل دیوجی،آکسفورڈ یونیورسٹی ،گاندھیائی اسکالراورمیرٹھ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رویندر کمار کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر بنفس نفیس موجود تھیں ۔پروفیسر نجمہ اختر ، وائس چانسلر ، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ویبنار سیشن کی صدارت کی۔ انہوں نے مہمان خصوصی ، ویبنار کے مرکزی اسپیکر اور دیگر ماہرین کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے وزیر تعلیم کا اس قدر مصروفیت کے باوجود وقت نکالنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا گاندھی جی کا جامعہ سے بڑا گہرا رشتہ تھا ، ان کی سالگرہ کے موقع پر انھیں یاد کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ جامعہ نے اپنے پرکھوں کی تعلیمات کو بھلایا نہیں ہے بلکہ آج بھی اسے یاد رکھے ہوئے ہیں ۔ انھوں نے کہا گاندھی جی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اس کی تعمیر و ترقی میں نمایاں خدمات انجام دیا تھا ، آج ہمارے نوجوانوں کو ان کی خدمات سے واقف کرانا ضروری ہے تاکہ وہ بھی اپنے بزرگوں کے بتائے ہوئے راستے پر چل سکیں ، جس پر عمل پیرا ہو کر ہی کامیابی کی منزلوں تک پہنچا جا سکتا ہے ۔

پروفیسر مکیش رنجن آف ڈیپارٹمنٹ آف انگلش اینڈ او ایس ڈی (پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ) نے مرکزی اسپیکر اور دیگر پینلسٹس کو متعارف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامہپ نے برطانیہ ، جنوبی کوریا ، کینیڈا ، امریکہ ، میکسیکو ، روس ، جرمنی ، فرانس ، اردن ، سعودی عرب ، فلسطین اور دیگر ممالک میں مقیم اداروں کے شرکاء کو مدعو کیا ہے جن کے ساتھ یونیورسٹی ویبنار سیریز بھی منعقد کر رہی ہے۔

ڈیبٹ آف ہسٹری ، پروفیسر فیصل دیوجی ، برطانیہ کے آکسفورڈ یونیورسٹی ، یوبینار میں مرکزی اسپیکر تھے۔ انہوں نے ’ گاندھی جی کا فلسفہ عدم تشدد ‘ پر ایک لیکچر دیا۔پروفیسر دیوجی نے مہاتما گاندھی گاندھی کے سچائی اور عدم تشدد کے بنیادی اصول اور ان کے فلسفے پر گفتگو کی انھوں نے کہا گاندھی جی کا فلسفہ ایک ایسا فلسفہ تھا جو کائنات کو نامیاتی طور پر دیکھتا ہے۔

دیگر مقررین نے بھی گاندھی جی کے فکر اور فلسفہ پر بھرپور گفتگو کی اور گاندھی جی کے فلسفہ کو عصر جدید کے لئے ناگزیر قرار دیا ۔ پروگرام میں یونیورسٹی کے اساتذہ و طلباء سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی