جامعہ کے ڈینٹل سرجن کی جبڑوں کے بارے میں نئی تحقیق 


 


انسانی اعضاء پر تحقیقات دن بدن جاری ہیں اور سائنسدان اس کے سر بستہ رازوں سے پردہ اٹھانے کے لئے کوشاں ہیں ۔ ایسی ہی ایک کوشش میں فیکلٹی آف ڈینٹسٹری (ایف او ڈی) ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اورل اینڈ میکسیلوفیسیل کے ایک سرجن ڈاکٹر عمران خان کارہائے نمایاں  انجام دیا ہے ۔


 


ڈاکٹرعمران خان جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اورل اینڈ میکسیلوفیسیل سرجری ،فیکلٹی آف ڈینٹسٹری  (ایف او ڈی) میں   پروفیسر کی حیثیت سے  اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انھوں نے  حال ہی میں اپنی ایک دلچسپ کیس رپورٹ کو امریکہ کےمعروف سائنسی جریدہ " اورل اور میکسیلوفاسیل سرجری کیسز" ستمبر-2020 ایڈیشن میں شائع کرایا ہے۔


 


ان کی دریافت انسان کے نچلے جبڑے میں ایک نوول اناٹومیٹک کے کھلنے کے بارے میں ہے، جسےعام طور پر جسمانی / طبی اصطلاحات میں فولیم کہا جاتا ہے۔ اس نئی تحقیق کو نوول آبرینٹ مینڈیبلر اینگل فوریمین (این اے ایم اے ایف) کا نام دیا گیا ہے۔


 


اس تحقیق کے مطابق،این اے ایم اے ایف نچلے جبڑے میں ماسکواریڈنگ فریکچر کا سبب بن رہا تھا جس پر کسی نے اب تک کام نہیں کیا تھا ۔پہلی مرتبہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ خلیات جسم میں یہ فورمینز ٹکڑوں میں کام کرتے ہیں جس کے ذریعے خون کی مختلف وریدوں اور اعصاب کے مختلف ڈھانچے اور اعضاء کی انسانی جسم فراہمی ہوتی ہے۔ ان کی اس تحقیق سے جبڑوں کے بہت سے مسائل  پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔


 


اس تحقیق میں ڈاکٹر ڈیبوراہ سائبل (پروفیسر فیکلٹی آف ڈنٹسٹری ،جامعہ ملیہ اسلامیہ ) ، ڈاکٹر مندیپ کور (پروفیسر اینڈ اورل اور میکسلوفسئل ریڈیولاجسٹ ،پروفیسر فیکلٹی آف ڈنٹسٹری ،جامعہ ملیہ اسلامیہ  ) ، ڈاکٹرنکہت منصور (پروفیسر ، ڈپارٹمنٹ آف بایوسینس ، جامعہ ملیہ اسلامیہ ) ، ڈاکٹر افرا افتخار (میکسلوفیسیل سرجن ، نئی دہلی ) ڈاکٹر رضوان خان (آرتھوپیڈک سرجن ، جامعہ ہمدرد) اور ڈاکٹر شوبھنگی پریم چندانی (ٹرینی انٹرن ،پروفیسر فیکلٹی آف ڈنٹسٹری ،جامعہ ملیہ اسلامیہ  ) کے نام شامل ہیں ۔


 


ڈین فیکلٹی آف ڈنٹسٹری ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر (ڈاکٹر) سنجے سنگھ جو خود بھی ایک تجربہ کار اورل اینڈ میکسیلوفسیل سرجن ہیں ، نے اس نئی تحقیق پر کام کرنے والی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے اور اس انوکھی دریافت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔


 


پروفیسر (ڈاکٹر) سنجے سنگھ نے کہا  اس تحقیق سے  نوزائیدہ ڈھانچے میں سرجری کے طے شدہ علاقے پر کام میں  مدد ملے گی ساتھ ہی ساتھ  دوسرے سرجنوں اور اینس تھٹیٹکس کو بھی عین علاج پروٹوکول پر عمل درآمد کرنے میں آسانی ہوگی اور لوکل اینستھیزیا کی نامعلوم ناکامیوں سے بچا جا سکے گا۔


 


 عیاں رہے کہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی فیکلٹی آف ڈینٹسٹری  کو ایم ایچ آر ڈی کے این آئی آر ایف رینکنگ -2020 کے میں ملک کا 19 واں بہترین ڈینٹل کالج قرار دیا گیا ہے۔


 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی