شاعر و صحافی عاقل جونپوری کی یاد میں تعزیتی و دعائیہ نشست کا انعقاد













  








 






 

 






 

اجود قاسمی

جونپور. اردو کے مشہور شاعر و صحافی عاقل جونپوری کی یاد میں مرکزی سیرت کمیٹی جونپور کی جانب سے محلہ شیخ محامد میں ایک تعزیتی و دعائیہ نشست کا انعقاد کیا گیا۔

نشست کی صدارت شاعر الحاج احمد نثار جونپوری نے کی اور نظامت کے فرائض کو بخوبی شہزاد جونپوری نے انجام دیا۔

پروگرام کا آغاز قاری اشتیاق احمد ضیاء جونپوری نے تلاوتِ کلام اللہ سے کیا

انجمن حیدریہ کے نظامی شمس الزماں انصاری نے شاعر عاقل جونپوری کے کلام کو پڑھ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

 

اس موقع پر مرکزی سیرت کمیٹی جونپور کے سابق صدر مظہر آصف نے کہا کہ مرحوم ایک ایسی شخصیت کے حامل تھے جو اپنے انداز میں سوچتے تھے اور اپنے انداز میں کرتے تھے انکے پاس نظامت کرنے کے بے مثال طریقےتھے ہر ایک شخص انکی اس قابلیت کا اعتراف کرتا تھا۔ انکے پاس الفاظوں کے ذخائر تھے میرے خیال سے پورے خطےء پروانچل میں انکے جیسا کوئی دوسرا ناظم ملنا محال ہے۔

 

مرکزی سیرت کمیٹی کے صدر ارشد قریشی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ان سے بہت محبت کرتا تھا جب بھی ہم نے انکو کسی بھی پروگرام کے لئے آواز دی تو وہ ضرور شامل ہوتے تھے ، کورونا وباء کی وجہ سے چھوٹا پروگرام ہوا ہے ، جلد از جلد میں ان کی یاد میں ایک بڑا پروگرام کروں گا۔ اور میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ انکی کامل تنظیم کے ذریعہ دیئے جانے والے "کامل ایوارڈ" کو زندہ رکھنے کے لئے۔ شاعر کامل شفیقی ، اور شاعر عاقل جونپوری کی نسبت سے ہی ہمارا محلہ شیخ محامد پورے ہندوستان میں مشہور ہوا ہے ہم انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور دعائے مغفرت کرتے ہیں۔

 

الحاج اور شاعر احمد نثار جونپوری نے کہا کہ مرحوم عاقل جونپوری میرے بہت ہی اچھے دوست تھے ، یہاں تک کہ ہماری سن پیدائش بھی ایک تھی ہم دونوں نے پڑھائی۔لکھائ بچپن میں کھیل۔کود بھی ایک ہی ساتھ کیا مرحوم بہت ہی سیدھے۔سادھے اور اللہ والے انسان تھے اللہ انکے درجات کو بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے۔

 

نشست کے اختتام پر قاری ضیاء نے مرحوم عاقل جونپوری کے لئے دعائے مغفرت کی۔

اس موقع پر عرفان جونپوری ، حاجی نہال انصاری ، ڈاکٹر شمیم ​​، عدنان قریشی ، شکیل منصوری ،اشفاق منصوری ، انوارالحق دلارے وغیرہ موجود رہے۔



 

 





جدید تر اس سے پرانی