پروفیسر سید ضیاءالرحمٰن نے انٹرنیشنل ویبینار میں کلیدی خطبہ پیش کیا


علی گڑھ،: ”ملک میں زیادہ تر عمر رسیدہ افراد اپنے بچوں کے ساتھ رہتے ہیں اس لئے گھر کے اراکین سے انھیں تعدّی ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔ موجودہ حالات میں عمر دراز لوگوں کو زیادہ تحفظ اور دھیان کی ضرورت ہے“۔ 
 ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید ضیاءالرحمٰن (شعبہ ¿ فارماکولوجی، جے این میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) نے کیا۔ وہ سمرندا، انڈونیشیا کی مُلاورنم یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ ورچوئل انٹرنیشنل ویبینار میں کلیدی خطبہ پیش کررہے تھے۔ ’وبا سے عمررسیدہ افراد کی سلامتی‘ کے عنوان پر اس ویبینار کا اہتمام مذکورہ یونیورسٹی کے سنٹر آف ایکسیلنس اِن سائنس اینڈ ٹکنالوجی نے کیا تھا۔ 
 پروفیسر سید ضیاءالرحمٰن نے ہندوستان اور خاص کر علی گڑھ میں کووِڈ-19 وبا کی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ عمررسیدہ افراد کی جسمانی اور دماغی صحت پر خاص توجہ دینا وقت کا تقاضہ ہے ۔ انھوں نے کہا ”عمررسیدہ افراد کو خود کو الگ تھلگ رکھنے کے لئے کہنا بہت کارگر اور مو ¿ثر ہے کیونکہ کووِڈ 19 سے بچاو ¿ ہی سب سے بہتر حکمت عملی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انھیں تنہائی کے احساس سے بچانا بھی لازمی ہے “۔
 پروفیسر ضیاءالرحمٰن نے کہا”ریسرچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ 60 سال سے اوپر کے لوگ اور خاص طور سے وہ افراد جنھیں پہلے سے قلب، پھیپھڑے، ذیابطیس، کینسر یا اس طرح کی کوئی بیماری ہے انھیں کووِڈ19 کا زیادہ سنگین قسم کا انفیکشن ہوسکتا ہے ، اس لئے صحت کے تئیں بیداری اور تحفظاتی اقدامات کی اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے“۔ 
 اس موقع پر ایک اہم کتاب ”عین الحیات“ کا انڈونیشیا کی بہاسا زبان میں ترجمہ کا اجراءکیا گیا۔ عین الحیات پانچ سو سال قبل جینیات کے موضوع پر عربی میں لکھے گئے مخطوطات کا مجموعہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس کا اردو ترجمہ اے ایم یو ٹریزرار پروفیسر سید ظل الرحمٰن نے کیا ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی