ممتاز محقق، مصنف اور دانشور پروفےسر ےٰسین مظہر صدیقی کے سانحہ¿ ارتحال پر اے اےم ےو برادری سوگوار


علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اسلامی علوم کے سابق صدر اور ممتاز اسلامی اسکالر اور مصنف، پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی کا طویل علالت کے بعد آج انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 76سال تھی۔
 پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی نے 40 سے زائد کتابیں اور 300 سے زائد تحقیقی مضامین اردو، عربی اور فارسی زبان میں شائع کےے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حےات وتعلیمات پر ان کی کتاب کو خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔معروف ادبی جریدہ '' نقوش'' میں ان کے مضامین کثرت سے شائع ہوئے اور ان کی ادبی و تصنیفی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہےں بین الاقوامی '' نقوش ایوارڈ ''، 'سیرت رسول ایوارڈ' اور 'سیرت نگاری ایوارڈ' سے سرفراز کےا گےا۔
 پروفےسرصدیقی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم تھے اور انہوں نے ابتدا میں دس سال ےونیورسٹی کے شعبہ ¿ تاریخ مےں تدریسی خدمات انجام دیں اور بعد مےں شعبہ علوم اسلامی مےں ریڈر کے عہدے پر فائر ہوئے اور پروفیسر اور چیئرمین بنے۔ انہوں نے آفتاب ہال کے پرووسٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
 وائس چانسلر پروفیسر طارق منصورنے پروفیسر صدیقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے سیرت نگاری کے مےدان مےں نئے ابعاد روشن کےے۔ ان کے انتقال سے علمی دنیا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
 پروفیسر نثار احمد، ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزےت پےش کی اور دعا کی کہ اللہ سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔
  پروفیسر محمد اسماعیل، صدر، شعبہ اسلامیات نے کہا کہ پروفےسر صدیقی کا شمار شعبہ کی تاریخ مےں ممتاز ترین شخصےات مےں کےا جائے گا اور ان کی تصنیفات کی روشنی مےں آنے والے دور مےں تحقیق کی نئے جہات کھلےں گی۔
 پروفیسر عبید اللہ فہد نے ان کی وفات پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیرت نگاری کے مےدان مےں پروفےسر ےٰسین مظہر صدیقی کانام مولانا حالی اور علامہ شبلی نعمانی کے بعد خصوصی اہمےت کا حامل ہے۔ انہوں نے پےغمبرِ اسلام محمد مصطفیٰ صلی ا اللہ علےہ وسلم کی حےات اور سیرت پر گرانقدر علمی کارنامہ انجام دےا اور اس موضوع پر ان کی کتابوں کی عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی