آنکھ کی پتلی کی پیوندکاری پر ویبینار کا اہتمام



علی گڑھ: ”آنکھ کی پُتلی (کورنیا) کا اندھاپن قابل علاج ہے ۔ آنکھ کی پتلی کی پیوندکاری کرکے اندھاپن آسانی سے دور کیا جاسکتا ہے لیکن ٹرانسپلانٹ ٹشو کی قلت کی وجہ سے پیوندکاری نہیں ہوپاتی ہے اور اندھے پن کا علاج نہیں ہوپاتا“۔ 
 یہ باتیں پروفیسر ادیب عالم خاں (انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی، جے این میڈیکل کالج، اے ایم یو ) نے کہیں۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی کے زیر اہتمام ویبینار بعنوان ’ہاسپٹل کورنیاریٹریول پروگرام ‘(ایچ سی آر پی) سے خطاب کررہے تھے۔ یہ ویبینار آنکھوں کے عطیہ پر مبنی پندرہ روزہ مہم کے ایک حصہ کے طور پر منعقد کیا گیا۔ 
 پروفیسر ادیب نے کہا کہ اندھاپن کئی قسم کا ہوتا ہے ، جس میں کورنیا کا اندھاپن ہندوستان میں 7.4 فیصد ہے۔ انھوں نے کہا ”آنکھوں کے عطیہ کے سلسلہ میں عوامی بیداری میں اضافہ تو ہورہا ہے لیکن آنکھوں کا عطیہ اب بھی بہت کم ہے حالانکہ عطیہ کا حلف لینے والوں کی تعداد بہت ہے“۔ 
 انھوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی آئی بینک اپنی ابتدا سے لے کر اب تک 100 سے زائد کورنیا پیوندکاری میں شامل رہا ہے ۔ دوسری طرف 1497 مریض ابھی بھی انتظاری فہرست میں ہیں ، جنھیں پیوندکاری کے لئے عطیہ دہندگان کی ضرورت ہے۔ 
 پروفیسر ادیب نے مسٹر انل وارشنے اور ڈاکٹر ایس کے گوڑ کا بطور خاص شکریہ ادا کیا جن کا این جی او، انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی آئی بینک کے مشن میں تعاون کررہا ہے۔ 
 ویبینار میں آنکھوں کے عطیہ سے متعلق دیگر امور پر بھی تبادلہ ¿ خیال کیا گیا، جس میں پروفیسر اے کے امیتابھ، ڈاکٹر درگیش (ڈپٹی سی ایم او، انچارج این پی سی بی، ضلع اسپتال)، ڈاکٹر اجے کے سکسینہ (سی ایم او، گاندھی آئی اسپتال)، ڈاکٹر ذیشان، مسٹر انل وارشنے، ڈاکٹر عبدالوارث، ڈاکٹر ضیاءاور ڈاکٹر ایس وجاہت رضوی نے اپنے خیالات ظاہر کئے۔ 


اے ایم یو ایکزیکیٹیو کونسل کی میٹنگ 14ستمبر کو
علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایکزیکیٹیوکونسل (ای سی) کی عام میٹنگ 14ستمبر کو ویڈیو کانفرنسنگ پلیٹ فارم کے ذریعہ ہوگی۔ اے ایم یو رجسٹرار مسٹر عبدالحمید آئی پی ایس کے مطابق میٹنگ صبح گیارہ بجے شروع ہوگی۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی