بھارتیہ کسان یونین کے نمائندہ وفد نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی




مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے لئے کسانوں کا مفاداولین ترجیح: وزیر اعلیٰ
   لکھنو 
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے لئے کسانوں کا مفاد اولین ترجیح ہے۔ موجودہ مرکزی اور ریاستی حکومت زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے پوری عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے پارلیمنٹ کے ذریعہ حال ہی میں منظور زراعت سے متعلق بلوں کو ملک میں زرعی اصلاحات کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بل سے کسانوں کے مفادات کا تحفظ یقینی ہو گا۔ کچھ سیاسی عناصر کے ذریعہ ان کے بارے میں بے بنیاد پروپیگنڈہ ہے۔
وزیر اعلی نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بھارتیہ کسان یونین کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب کسانوں کو اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لئے بہتر متبادل ملیں گے۔ وہ چاہیں توکم سے کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) پراپنی پیداوار فروخت کریں ،یا مارکیٹ میں یااس سے باہر ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سہارا قیمت اسکیم (ایم ایس پی) کے تحت خریداری جاری رہے گی۔ اس میں کسی کو کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ریاست میں خریف مارکیٹنگ سال 2020-21 میں ایم ایس پی کے تحت دھان کی خریداری 01 اکتوبر ، 2020 سے شروع ہو جائے گی۔ اس کے لئے 3000 خریداری مراکز قائم کیے جائیں گے۔دھان خریداری کی سبھی تیاریاں بروقت یقینی بنانے کی ضرورت کے مطابق اضافی خریداری مراکز کے قیام کی کارروائی کے لئے افسران کو ہدایت دی جا چکی ہے۔۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے لئے پابند عہد ہیں۔ ریاستی حکومت ان کے عزائم کوشرمندہ تعبیرکرنے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے۔ ایم ایس پی کے بارے میں سوالات اٹھانے والوں کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وزیر اعظم نے ہی فصلوں کی سہارا قیمت میں تاریخی اور غیر معمولی اضافہ کرتے ہوئے کاشتکاروں کو ایک شفافیت سے ان کی پیداوارکی مناسب قیمت دلائی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ ریاستی حکومت گنے کے کاشتکاروں کے مفادات کے لئے حساس ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ ہر کسان کو اپنی محنت کا صلہ ملنا چاہئے۔ موجودہ ریاستی حکومت نے کسانوں کے ریکارڈ گنا قیمت کی ادائیگی یقینی بنائی ہے۔ مغربی اتر پردیش میں گنے کا پیرائی سیزن 15 اکتوبر سے شروع ہوجائے گا۔ وسطی علاقے اور ریاست کے باقی حصوں میں پیرائی کی شروعات25 اکتوبر 2020 سے ہوگی۔ وقت سے پیرائی سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی کاشتکار وقت پر گیہوں کی بوائی کرتے ہوئے فصل کی پوری پیداوار حاصل کرسکیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کووڈ19 کے دوران نافذ لاک ڈاو ¿ن کی مدت میں ریاستی حکومت کی ہدایت کے مطابق سبھی 119 شوگر ملوں کوریاست میں چلایا گیا ۔ اس دوران ان شوگر ملوں نے ریکارڈ مقدار میں سینٹائزر تیار کرکے کورونا کے خلاف جنگ میں بھی اپنا اہم کردار ادا کیا۔
بھارتیہ کسان یونین کے نمائندہ وفد میں قومی ترجمان جناب چودھری راکیش ٹکیت ، قومی نائب صدر جناب راجیش سنگھ چوہان ،جناب منپال سنگھ ، سردار اجیت سنگھ ، جناب ہرنام سنگھ ورما اورجناب دھرمیندر ملک شامل تھے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی