"یونیورسٹیوں میں نظم و ضبط: مسائل اور چیلنجز" پر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوگا ویبنار کا اہتمام 


 

 

یونیورسٹیاں خود مختار ادارے ہیں جو نہ صرف درس تدریس سے جڑی چیزوں کی تعلیم دیتی ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے کردار سازی کا فریضہ بھی انجام دیتی ہیں۔ انھیں مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے چیف پراکٹوریل ڈپارٹمنٹ،جامعہ ملیہ اسلامیہ  کی جانب سے 8 ستمبر 2020 کو "یونیورسٹیوں میں نظم و ضبط: مسائل اور چیلنجز" کے عنوان سے ایک ویبنار کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

 

ویبنار کا مقصد نظم و ضبط کی اہمیت و ضرورت اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے پر تبادلہ خیال کرنا ہے، ویبنار میں نظم و ضبط کو کیوں اور کیسے برقرار رکھنا ہے،اساتذہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو درپیش مسائل اور چیلنجوں سے کیسے نمٹا جائے ان امور پر غور و خوض کیا جائے گا ۔ 

 

مقررین طلباء کے نظم و ضبط سے متعلق یونیورسٹی کی پالیسیوں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے،ساتھ ہی ساتھ اس پر بھی غور و خوض کیا جائے گا کہ کس طرح سے کیمپس کو مزید سیکھنے سکھانے کے لئے موثر بنایا جا سکتا ہے ۔ غلطیوں کی صورت میں تادیبی کاروائی اور کاونسلنگ جیسے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ 

 

وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر نجمہ اختر ویبنار کی مہمان خصوصی ہوں گی اور یونیورسٹی کے چیف پراکٹر پروفیسر وسیم خان ویبنار کے چیئرمین ہوں گے۔

 

پروفیسر آر سی کوہد،وائس چانسلر،سنٹرل یونیورسٹی آف ہریانہ،پروفیسر محمد وسیم علی،چیف پراکٹر،اے ایم یو،پروفیسر دھننجے سنگھ،چیف پروکٹر،جے این یو،پروفیسر او پی رائے،چیف پراکٹر،بی ایچ یو،مسٹر دیویش سریواستو (آئی پی ایس)،جے ٹی۔ کمشنر آف پولیس دہلی،مسٹر اے پی صدیقی (آئی پی ایس)،رجسٹرار جامعہ ملیہ اسلامیہ،پروفیسر مہتاب عالم،ڈی ایس ڈبلیو اور سابق چیف پراکٹر،جامعہ ملیہ اسلامیہ،پروفیسر مسعود عالم،سیکیوریٹی ایڈوائزر اور سابق چیف پراکٹر جامعہ ملیہ اسلامیہ،مسٹر ایم آئی۔ حیدر،ڈی اے این آئی پی ایس،ڈی سی پی،دہلی ویبنار میں شریک ہوں گے۔

 

ویبنار گوگل میٹ کے ذریعے منعقد ہوگا گا ۔ خواہش مند حضرات اس لنک کے ذریعے اس میں شامل ہو سکیں گے ۔ https://meet.google.com/emt-ydqp-amf

 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی