وزیر اعلیٰ نے ورچوئل کے ذریعے خواتین ہیلپ ڈیسک کا آغاز کیا

 




وجے دکشمی کے بعد آپریشن شکتی کی طرح مشن شکتی
 کے پر وگراموں کو موثر طریقہ سے آگے بڑھا یا جائے گا
لکھنو 
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست کے سبھی 1535 تھانوں میں خواتین کے مسائل کا پوری حساسیت کے ساتھ تصفیہ ہو سکے اس مد نظر سے مشن شکتی مہم کے تحت خواتین ہیلپ ڈیسک کے قیام کا پروگرام ایک ساتھ شروع کیا جارہا ہے۔
وزیر اعلیٰ آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ورچوئل کے ذریعے خواتین ہیلپ ڈیسک کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سات دنوں میں اس مہم کے ذریعے کئی طرح کے پروگرام شروع کردیئے گئے ہیں۔ساتھ ہی سماج سے وابستہ تمام مسائل کے جاننے ، سمجھنے اور ان کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک نیا پلیٹ فارم پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن شکتی مہم کے ذریعہ ہم تخلیقی طور پر ہر بہن ، بیٹی کے دل میں تحفظ ، احترام اورخود مختاری کا نیا جذبہ پیدا کرنے میں کامیاب ہوں گے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے دن گورنر نے لکھنو ¿ سے اورخود انہوں نے بلرام پورسے مہم کی شروعات کی۔اگلے روز ریاست کی منتخب خواتین نمائندوں سے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ مشن شکتی مہم میں ، گذشتہ سات دن میں الگ الگ دن الگ الگ طرح کے پروگرام مسلسل چل رہے ہیں ۔ یہ مہم آئندہ باسنتک نوراتری تک جاری رہے گا۔ آج ساتویں دن 1535 تھانوں میں خواتین ہیلپ ڈیسک کا افتتاح مشن شکتی مہم کو نئی بلندیوں تک پہنچانے جیسا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس سماج کے رابطے میں سب سے پہلے آتی ہے۔تحفظ فراہم کرنے ، مدد کرنے یا پھر سماج کے کسی بھی مہم سے سب سے پہلے پولیس جڑتی ہے ۔گزشتہ سات دنوں میں پولیس کے متعدد کام دکھائی دیئے ۔انہوں نے کہا کہ ہر تھانے میں خواتین ہیلپ ڈیسک کے لئے ایک الگ کمرہ ہونا چاہئے۔ یہ ٹرانسپیرنٹ روم ہوجہاں گلاس لگا ہو ۔ کمرے میں بیٹھنے کا مناسب انتظام ، صاف پینے کا پانی ، سی سی ٹی وی کیمرہ ، کمپیوٹر ، رجسٹریشن کی سہولیات ، درخواست گزار خاتون کے لئے درخواست لکھنے کے لیے اسٹیشنری کا بندوبست ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ تربیت یافتہ خاتون افسر یا ملازمہ کی تعینات ہونی چاہئے ۔روم کے باہر خواتین ہیلپ ڈیسک واضح طور پر تحریر ہونا چاہئے۔ساتھ ہی خواتین بہبود اورتحفظ سے متعلق ہیلپ لائن جیسے 1090 ، 102 ، 108 ، 112 اور 1076 وغیرہ نمبروں کا اندراج ہونا چاہئے ۔اس ضمن میں یہ تنبیہ بھی ہونی چاہئے کہ غلط یافیک کال پر سزاکا بھی بندوبست ہے۔ اس سے حقیقی متاثرہ کوفوراً امداد یا مقررہ مدت میں انصاف دلانے کے عمل کو آگے بڑھایا جاسکے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مہم یک طرفہ نہیں ہے۔ بین محکمہ جاتی تال میل کے ذریعہ تمام محکموں کی ایک مربوط شکل سامنے آرہی ہے اور ہم خواتین تحفظ، احترام اورخودمختاری کے مد نظر سے خواتین چارٹر قائم کرنے میں کامیاب ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ مشن شکتی مہم سے وابستہ تمام محکموں کی کارروائی کاجائزہ چیف سکریٹری دفتر اور وزیر اعلیٰ دفترکے ذریعہ کیا جائے گا۔ جائزہ میں گزشتہ07 دن کی کاروائی کے ساتھ ساتھ کل 09 دن میں کیے گئے کاموں کو دیکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہر محکمے کی آئندہ 100 دن اور 180 دن کی مہم سے متعلق منصوبہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی بھی پر وگرام سرکاری طور پر منعقدہوتا ہے تو یہ ایک رسم بن جاتی ہے۔ ہمیں مشن شکتی مہم کو رسمی شکل اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔مہم کو وسیع عوامی حصہ داری سے کامیابی کی نئی بلندیوں کو پہنچنا ہے۔
خواتین ہیلپ ڈیسک کے افتتاح کے موقع پر مختلف رینج اور زون کی سطح کے پولیس افسران ، رضاکار تنظیموں اور اداروں کی خواتین عہدیداران کے ساتھ اپنے بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گفتگو کے دوران انہیںہر ایک کے خیالات میں ایک نیاپن دکھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مختلف اضلاع میں لوگوں نے مختلف خیالات کے ساتھ خواتین شکتی مہم کو نئی رفتار دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل کو تاڑ بنا کر قوم ، سماج یا خواتین کے وقار کو کسی نہ کسی طور پر مجروح کرنے والے لوگوں گزشتہ سات دنوں میں خودکو کٹہرے میں کھڑے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ گذشتہ ایک ہفتے میں سماج کے مختلف طبقے میں مثبت سوچ دیکھنے کو ملی ہے۔
پروگرام کے دوران مشن شکتی پرمر کوز ایک مختصر فلم بھی دکھائی گئی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ورچوئل کے ذریعہ گوتم بدھ نگر ، لکھنو ¿ ، وارانسی ، میرٹھ اور آگرہ کے پولیس افسران ، این جی او کے عہدیداروں اور اسکول اساتذہ سے بات چیت کی۔بات چیت کے دوران افسران نے وزیر اعلیٰ کو بتایاکہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں کس طرح سے بندوبست کررہے ہیں۔
اس موقع پر چیف سکریٹری جناب آر کے تیواری ، ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ جناب اوینیش کمار اوستھی ، ڈائریکٹر جنرل پولیس جناب ایچ سی اوستھی، ایڈیشنل چیف سکریٹری ریونیو محترمہ رینوکا کمار ، ایڈیشنل چیف سکریٹری وزیر اعلیٰ جناب ایس پی گوئل ، ایڈیشنل چیف سکریٹری اطلاعات جناب نونیت سہگل ، ایڈیشنل چیف سکریٹری صحت جناب امت موہن پرساد ، ایڈیشنل چیف سکریٹری انفراسٹرکچر اینڈ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ جناب آلوک کمار ، ایڈیشنل چیف سکریٹری زراعت جناب دیویش چترویدی ، ایڈیشنل چیف سکریٹری دیہی ترقیات جناب منوج کمار سنگھ ، پرنسپل سکریٹری وزیر اعلیٰ اوراطلاعات جناب سنجے پرساد ، پرنسپل سکریٹری شہری ترقیات جناب دیپک کمار ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لا اینڈ آرڈر جناب پرشانت کمار ، آئی جی لکھنو ¿ جناب لکشمی سنگھ اور ڈائریکٹراطلاعات جناب ششر اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی