ہندوستانیوں میں سائنسی مزاج پیدا کرنا چاہتے تھے سر سید



علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر پی کے عبد العزیز نے اے ایم یو کے مالپورم سینٹر میں منعقدہ آن لائن سرسید ڈے تقریبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''سرسید ایک اصلاح پسند شخص تھے اور انھوں نے عام لوگوں میں سائنسی سوچ پیدا کرنے کے لئے جوش و جذبے سے کام کیا اور عقلی تشریحات کو فروغ دیا'' ۔
 پروفیسر عبدالعزیز نے کہا کہ سرسید کی سب سے زیادہ دلچسپی وسیع معنوں میں تعلیم سے تھی اور وہ ہندوستانیوں میں سائنسی مزاج پیدا کرنا چاہتے تھے اور مغربی سائنس کو ان تک پہنچانا چاہتے تھے۔ انہوں نے سرسید کے اعلی تعلیمی ادارے کے تصور پر بھی روشنی ڈالی۔
 پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر فرحت اللہ خان نے انیسویں صدی کے ہندوستان میں مروجہ سماجی و سیاسی اور معاشی حالات کو بیان کیا اور طلبہ کی جامع تعلیم اور شخصی نشوونما کے لئے سرسےد کے خےالات پر روشنی ڈالی۔
 پروفیسر ایم شکیل احمد صمدانی، ڈین، فیکلٹی آف لا نے ہندوستان میں سول سروسز امتحانات کے انعقاد اور چیچک سے متعلق ویکسینیشن بل کی تجویز کے لئے سر سید کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو واضح کیا۔ پروفیسر اسمر بیگ، شعبہ سےاسےات) نے ایک عظیم معاشرتی مصلح اور تاریخ داں کے طور پر سرسید کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔
 سرسید کے وژن پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل کے پی (ڈائریکٹر، اے اےم ےو مالپورم سنٹر) نے کہا کہ سرسید ایک ماہر تعلیم، مصنف، اور نگاہ دوربیں کے مالک تھے اور ملک کے روشن مستقبل پر ان کی نگاہ تھی۔ 
 مسٹر غالب نشتر، مسٹر شفیق الرحمان کے وی اور ڈاکٹر محمد بشیر نے سرسید احمد خان کی تعلیمات، فلسفہ، خدمات اور مشن پر تقاریر کیں۔
 ڈاکٹر شاہنواز احمد ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ سید احمد سعد اور ایم شکیل احمد نے شکریہ ادا کیا۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی