قومی تعلیمی پالیسی پر ویبینار سے پروفیسر شکیل احمد صمدانی کا خطاب



علی گڑھ:آل انڈیا اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن (دہلی) کی جانب سے قومی تعلیمی پالیسی پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی فیکلٹی آف لاءکے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے کہاکہ قومی تعلیمی پالیسی کئی معنوں میں بہتر ہے کیوںکہ اس میں قومی تعلیم کو مضبوط کرنے کے لئے کئی اہم مشورے دئے گئے ہیں جو قابل تعریف ہے، اس کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ سماج کے کمزور اور محروم طبقات کے بچوں کو اصل دھارا میں لانے کے لئے 6سال کی جگہ تین سال کے بچوں کو تعلیم دینے کی بات کی گئی ہے۔ ان بچوں کو ناشتہ اور دوپہر کا کھانا دینے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ 
 پروفیسر صمدانی نے کہاکہ حکومت نے بجٹ کا 6فیصد حصہ تعلیم پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں غیرملکی یونیورسٹیوں کے سنٹر کھولنے کی بات کی گئی ہے جس سے ملک میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں صحت مند مقابلہ آرائی بڑھے گی اور اساتذہ و طلبہ کو فائدہ ہوگا۔ 
 پروفیسر صمدانی نے مزید کہاکہ قومی تعلیمی پالیسی میں آئین میں شامل سبھی زبانوں کو فروغ دینے کی بات کہی گئی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ طلبہ کو درجہ پانچ تک ان کی مادری زبان میں پڑھایا جائے گا۔ انھوں نے محبان اردو سے کہاکہ وہ اپنے گھروں میں اردو کی تدریس کے تئیں کوتاہی نہ برتیں اور اردو کے فروغ کے لئے اردو رسالے خرید کر گھر پر لائیں۔ ویبینار میں ملک کے مختلف گوشوں سے لوگوں نے شرکت کی۔ 




جدید تر اس سے پرانی