پروفیسر ایم حنیف بیگ کو ممتاز سائنسداں ایوارڈ سے نوازا گیا


علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے سابق پرو وائس چانسلر اور نامور کارڈیوتھوریسک سرجن پروفیسر ایم حنیف بیگ کو میڈیسن کے شعبہ میں ’ممتاز سائنسداں ایوارڈ‘ سے نوازا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ انھیں تدریس و تحقیق اور معالجہ میں ان کی نمایاں خدمات و حصولیابیوں کے لئے تریچی ، کیرالہ میں ’وی ڈی گُڈ انٹرنیشنل سائنٹسٹ ایوارڈز‘ کے تحت گزشتہ دنوں تفویض کیا گیا۔
 کارڈیوتھوریسک سرجری اور اِنڈواِسکوپی میں پروفیسر بیگ کی نمایاں خدمات ہیں۔ انھوں نے ’اِنٹر کوسٹل ٹیوب ڈرینج سسٹم‘ کی نئی تکنیک ایجاد کی اور اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں کارڈیوتھوریسک اینڈ ویسکولر سرجری شعبہ قائم کرایا۔ 
 پروفیسر حنیف بیگ 44پی جی طلبہ کے تحقیقی مقالوں کے سپروائزر رہے۔ ان کے 161سے زائد تحقیقی مضامین ملک و بیرون ملک کے مو ¿قر تحقیقی رسائل میں شائع ہوئے اور 122سے زائد کانفرنسوں میں انھوں نے شرکت کی ہے۔ انھیں ایف آئی سی اے، ایف آئی اے سی ایس اور ایف آئی سی ایس کی فیلوشپ مل چکی ہے۔ انھیں وینس انٹرنیشنل فاو ¿نڈیشن اور گودریج ایس کرائی اوریشن ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔ 
 پروفیسر بیگ نے کنگ جارج میڈیکل کالج ، لکھنو ¿ سے 1976 میں ایم بی بی ایس کیا تھا اور پی جی آئی ایم ای آر، چنڈی گڑھ سے ایم ایس اور ایم سی ایچ کیا۔ 1983 میں وہ اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈکالج سے بطور لیکچرر وابستہ ہوئے اور 1988 میں ریڈر اور 1993 میں پروفیسر ہوئے۔ اے ایم یو سے سبکدوش ہونے کے بعد وہ ایف ایچ میڈیکل کالج، آگرہ میں ڈائرکٹر اکیڈمک پروگرام اور پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ 


خواتین کے نفسیاتی مسائل پر خطبہ
علی گڑھ: ’کووِڈ 19کی وبا نے نفسیاتی مسائل پیدا کئے ہیں ، اس لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ تناو ¿ کس طرح دماغ اور ذہن پر اثر انداز ہوتا ہے اور قوت مدافعت میں کمی آتی ہے‘ ۔ یہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے سید حامد سینئر سکنڈری اسکول کی استاد ڈاکٹر نائلہ راشد نے کہیں۔
  وہ انٹگرل یونیورسٹی، لکھنو ¿ کی جانب سے ’وبا کے دور میں ذہنی تناو ¿ اور ملازمت کرنے والی خواتین‘ کے موضوع پر منعقدہ قومی ویبینار میں کلیدی خطبہ پیش کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر نائلہ نے کہاکہ ملازمت کرنے والی خواتین کے سامنے اس وبا کے دور میں اور زیادہ مسائل پیدا ہوئے ہیں کیونکہ انھیں دفتر اور گھر کے درمیان توازن قائم رکھنا ہوتا ہے ۔ انھوں نے تناو ¿ اور ڈپریشن سے جڑی ہوئی علامات کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے اور بیماری کی علامتوں کو نظرانداز کرنا نہیں چاہئے۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی