اے ایم یو کے طلبہ نے قومی ہیکاتھون مقابلہ میں دوئم انعام حاصل کیا



علی گڑ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تین طلبہ پر مشتمل ٹیم نے قومی آن لائن ہیکاتھون مقابلہ ’آئیڈیاتھون-2020‘ میں ’آٹومیٹیڈ کووِڈ-19 سنیٹائزیشن سسٹم ‘ کی ایجاد کے لئے دوئم انعام حاصل کیا ہے۔ زراعت، ویسٹ مینجمنٹ، سوشل اپلی کیشنز، پینے کے پانی اور صحت و علاج کے میدان میں در پیش مسائل کے حل کے موضوع پر اس ہیکاتھون کا اہتمام حیدرآباد کے سی ایم آر انجینئرنگ کالج نے کیا تھا ، جس میں ملک بھر سے 70ٹیموں نے حصہ لیا۔ مقابلہ تین راو ¿نڈ پر مشتمل تھا۔  اے ایم یو بوائز پالی ٹیکنک ( ©الیکٹریکل انجینئرنگ ڈپلوما ،سالِ آخر) کے طالب علم ستیندر پال سنگھ کی قیادت میں یوگیش بگھیل (مکینیکل انجینئرنگ) اور نریندر تومر (بی ای، مکینیکل انجینئرنگ) پر مشتمل ٹیم نے اس مقابلہ میں ہیلتھ کیئر زمرہ میں اپنے ’آٹومیٹک کووِڈ-19 سنیٹائزیشن سسٹم‘ کے ساتھ شرکت کی ، جسے مقابلہ کے ججوں نے سراہا اور دوئم انعام کا مستحق قرار دیا۔ ستیندر پال نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے اس مشین کے فی الحال چار ماڈل تیار کئے ہیں جو درجہ ¿ حرارت سے کووِڈ-19 متاثرہ شخص کی شناخت کرسکتی ہے اور عام لوگوں کے رابطہ میں آنے سے اسے روکا جاسکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کسی شخص کے اس سسٹم میں داخل ہوتے ہی مشین آٹومیٹک اور مرحلہ وار طریقہ سے سینیٹائزیشن شروع کردیتی ہے۔ مشین میں آٹو ہینڈ ہائی جین، آٹو تھرمل اسکیننگ،اور پورے بدن اور جوتوں کی آٹومیٹک سینیٹائزیشن کی سہولت موجود ہے اور اسے اسپتالوں، دفاتر، اسکول و کالج، اپارٹمنٹ، ریزیڈنشیئل سوسائٹیز، شاپنگ مال، ہوٹل، فیکٹری، ورکشاپ، جمنازیم، دکان، ریلوے اسٹیشن، بینک، ایئرپورٹ جیسے عوامی مقامات پر نصب کیا جاسکتا ہے۔ مشین کو فی الحال چنندہ مقامات پر نصب کیا گیا ہے اور اس میں دیگر سہولیات کا اضافہ کرکے اسے مزید بہتر بنانے پر کام ہورہا ہے۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی