علیگس اکیڈمک اِنرچمنٹ پروگرام اور امانا کے تحت ورچوئل سیمینار



علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج سے فارغ التحصیل ملک و بیرون مقیم ڈاکٹروں نے بین الاقوامی ورچوئل سیمینار میں کووِڈ-19 سے نپٹنے کے اپنے تجربات بیان کئے۔ سیمینار کا انعقاد علیگس اکیڈمک اِنرچمنٹ پروگرام (اے اے ای پی) اور علی گڑھ میڈیکل الومنئی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ (امانا) کی جانب سے مشترکہ طور سے کیا گیا۔ 
 مہمان خصوصی اور ماہر امراض اطفال ڈاکٹر حمیدہ طارق نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ جو خواتین پہلے سے ہی ذیابطیس، پرانے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں یا زیادہ عمر یا زیادہ وزن والی ہیں ان کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا زیادہ اندیشہ رہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حاملہ خواتین میں جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کووِڈ 19 سے متاثرہ خواتین سے پیدا ہونے والے بچوں کو جانچ کے دائرہ میں رکھا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر حمیدہ نے کہاکہ ڈاکٹروں کو تعدّی سے بچانے کے لئے ماں اور بچہ کو عارضی طور سے الگ رکھا جانا چاہئے۔ 




 سیمینار میں ڈاکٹر اننتھا کرشنن رمانی (امریکہ) نے کورونا وائرس کے نمو جب کہ ڈاکٹر محمد اسلم نے کووِڈ کے علاج کے دوران گردے کی پیچیدگیوں پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر آصف سلطان (امریکہ) نے گردے کی بیماری، ڈاکٹر منظور احمد (ہندوستان) نے کووِڈ19 کے دوران سرجری کے شعبہ میں درپیش چیلنجوں اور ڈاکٹر ہیمنت کمار نے سنگین کووڈ کے علاج پر اپنے تجربات بیان کئے۔ 
 امانا کی صدر ڈاکٹر کوہ کن شمسی اور جے این میڈیکل کالج کے امراض خواتین و زچگی شعبہ کی پروفیسر تمکین ربانی نے پروگرام کی نظامت کی۔ اے اے ای پی کے کنوینر پروفیسر ضیاءالرحمٰن نے خطبہ ¿ استقبالیہ پیش کیا، جب کہ امانا کی نائب صدر ڈاکٹر تزئین بیگ نے شکریہ ادا کیا۔ 




جدید تر اس سے پرانی