ریاست میں کووڈ۔19 کے انفیکشن میں اضافہ نہ ہواس لےے محتاط رہنے کی ضرورت ہے

 



لکھن
ایڈیشنل چیف سکریٹری اطلاعات جناب نونیت سہگل نے لوک بھون میں پریس نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی کورونا کا انفیکشن پھر ہورہا ہے۔ ریاست میں کووڈ۔19 کے انفیکشن میں اضافہ نہ ہو اس کے لئے، ریاست بھر میں اسی طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے اپیل کی ہے کہ انفیکشن روکنے کے لیے، ماسک کا استعمال، بار بار ہاتھ دھونے اور معاشرتی فاصلے کی احتیاط کے ساتھ کووڈ۔19 کی گائیڈ لائن پر مکمل عمل کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ 8469ہاٹ سپاٹ اور 8769 کنٹینمنٹ زون ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے دیگر حصوں اور بیرون ملک سے سرمایہ کاری کی دعوت دینے کے لئے خصوصی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس کوشش کے تحت، ایک نیا ادارہ ''انویسٹمنٹ یوپی'' تشکیل دیا گیا ہے۔ ''انویسٹمنٹ یوپی'' ریاست میں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کے لئے خصوصی کوششیں کر رہا ہے۔ اسی تسلسل میں، جرمن کمپنی، جو چین میں جوتے تیار کرتی تھی، نے آگرہ میں جوتے بنانے کا کارخانہ شروع کردیا ہے ۔ بیرون ملک اور ملک سے آئے ہوئے دوسرے سرمایہ کاروں کے ساتھ ''انویسٹمنٹ یوپی'' اور حکومت کے تمام محکموں کی بات چیت جاری ہے۔ دنیا کے 10 ممالک میں ہندوستانی سفارت خانوں کے ذریعے رابطے کیے گئے ہیں۔ ریاست میں صنعتی پالیسی اور بہت سی دوسری پالیسیوں کو تبدیل کرکے سرمایہ کاری کی پالیسی بنائی گئی۔ جناب سہگل نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں معاشی سرگرمیوں کو زیادہ تیزی سے بڑھانے کے لئے مستقل کوششیں کررہی ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، اترپردیش ملک کی پہلی پانچ ریاستوں میں شامل ہے، جہاں کورونا کے وقت سب سے زیادہ روزگار وضع ہوئے۔ ریاستی حکومت نے بینکوں کے توسط سے تین آن لائن میلوں کا انعقاد کیا۔ جس میں قرض تقسیم کرنے کا پروگرام کیا گیا ۔ جلد ہی ایک اور قرض تقسیم کیمپ پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں خود روزگار سے متعلق تمام اسکیموں کے مستفید افراد کو ورچوئل لون کی فراہمی کی جائے گی۔ خود کفیل پیکیج کے تحت ریاست میں 4.36 لاکھ نئی یونٹوں کو 10768 کروڑ روپے کے قرض تقسیم کیے جارہے ہیں۔ خود انحصار اتر پردیش روزگار / خود روزگار وضع مہم میں، 14 مئی سے لے کر اب تک کے مالی سال میں، تقریبا 5.83 لاکھ نئی یونٹوں کو 15567 کروڑ روپئے کا قرض تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان یونٹوں کے ذریعہ 25 لاکھ روزگار وضع ہوچکے ہیں۔
جناب سہگل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے ذریعہ دھان کی خریداری کا مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں تمام ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ کاشتکار وں سے وقت پر دھان کی خریداری کریں اور انہیں دھان اور مکئی کی کم سے کم سہارا قیمت ملنی چاہئے۔ دھان اور مکئی کی خریداری کی ادائیگی 72 گھنٹوں کے اندر یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ یہ ضلع مجسٹریٹ کی ذمہ داری ہے کہ کاشتکاروں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور خریداری مرکز آسانی سے چلائےں۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی افسر / ملازمین کے ذریعہ غفلت برتی گئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ خریداری مرکز میں شکایت موصول ہونے پر ضلع مجسٹریٹ کی ذمہ داری ہوگی۔ دھان خریداری مراکز میں ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ مستقل نگرانی اور اچانک معائنہ کیاجائے۔ گزشتہ روز 5.77 لاکھ کوئنتل دھان خریدا گیا ہے۔ اب تک، 71.49 لاکھ کوئنتل دھان کسانوں سے خریدا گیا ہے۔ گزشتہ روز 13.40 میٹرک ٹن مکئی کی خریداری کی گئی ہے۔ اب تک 35.52 میٹرک ٹن مکئی کاشتکاروں سے خریدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے محکمہ زراعت کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کاشتکاروں کو بیدار کریں کہ وہ پرالی (بھوسہ) نہیں جلائیں، بیداری کے پروگرام بنائے جائیں اور انھیں بتایا جائے کہ ماحولیات کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہ کی جائے۔
ریاست کے پرنسپل سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ جناب آلوک کمار نے بتایا کہ گزشتہ روزریاست میں کل 153043 نمونوں کی جانچ کی گئی۔ ریاست میں اب تک مجموعی طور پر 15762343 نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں کورونا انفیکشن کے 2173 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاست میں کورونا کے 23132 فعال کیس ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج آر ٹی پی سی آر کی سرکاری لیب سے 59406 اور آر ٹی پی سی آر نجی لیب سے 2292 کووڈ۔19 ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طبی علاج کے لئے ای سنجیونی پورٹل کا آغاز کیا گیا ہے۔ ای سنجیونی پورٹل کے توسط سے کل 2891 افراد نے طبی مشورے کئے ۔ ای سنجیونی پورٹل پر اب تک کل 190304 افراد طبی مشورے حاصل کرچکے ہیں۔ 



٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی