دلی میں بڑھتے ہوئے کورونا انفیکشن کی وجہ سے سرحدی اضلاع میں خصوصی احتیاط برتی جا رہی ہے

 




کورونا انفیکشن سے بچنے کا سب سے بڑا طریقہ ہے
کسانوں میں بیداری کی وجہ سے ، گزشتہ کئی سالوں کے مقابلہ میں اس سال پرالی جلانے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے-شری نونیت سہگل
گذشتہ روز ایک دن میں ریاست میں کل 173492 سمپل کی جانچ کی گئی۔
ریاست میں اب تک مجموعی طور پر 17810564 سمپل کی جانچ کی جاچکی ہے۔
جانچ کے بعد متاثرہ شخص کو الگ تھلگ کیا جانا چاہئے انہیں دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنے سے پرہیز کریں:جناب امت موہن پرساد
لکھنو ¿: 21 نومبر 2020
ایڈیشنل چیف سکریٹری اطلاعات جناب نو نیت سہگل آج لوک بھون میں پریس نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا انفیکشن سے بچنے کا سب سے بڑا طریقہ تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں کورونا انفیکشن میں اضافے کی وجہ سے ریاست کے سرحدی اضلاع میں کورونا انفیکشن کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے سرحدی اضلاع میں خصوصی احتیاط برتی جارہی ہے اور اسپتالوں میں تمام مناسب سہولیات میسرکرائی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کورونا لہر سے ریاست کے تمام اسپتالوں میں مناسب سہولیات وضع کرنے میں مصروف ہے۔ ہمارے سرکاری اسپتالوں میں 1.50 لاکھ سے زیادہ بستر دستیاب ہیں۔ سہولیات کا کوئی فقدان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے انفیکشن کی روک تھام کے لئے تمام اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دی ہے ، لیکن محتاط رہنا سب سے اہم ہے۔ یہ تہواروں اور شادیوں کا موسم شروع ہوچکا ہے ، لہذا معاشرتی فاصلہ برقرار رکھیں اور ماسک کا استعمال کریں۔ کچھ اضلاع میں ، انفیکشن کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
جناب سہگل نے کہا کہ ریاستی حکومت معاشی سرگرمیوں کو زیادہ تیزی سے بڑھانے کے لئے مستقل کوششیں کر رہی ہے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معاشی سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کے لئے حکومت کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ایم ایس ایم ای کے نئے یونٹ کھولے جارہے ہیں۔ یہاں مائیکرو ، چھوٹے ، درمیانے اور بڑے زمرے میں 818279 یونٹیں کام کررہے ہیں ، جن میں 51.78 لاکھ مزدور بر سر کار ہیں۔ پرانی یونیٹوں کو ورکنگ کیپیٹل پریشانی سے نجات دلانے کے لئے ، بینکوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کرکے خود انحصار پیکیج میں4.37لاکھ یونیٹوں کو 10854 کروڑ روپئے کے قرضوں کی فراہمی اور منظوری دی جارہی ہے۔ روزگار کے زیادہ مواقع وضع کرنے کے لیے خاص کر چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے ذریعہ لوگوں کو روزگار کے مواقع وضع کرکے روزگار فراہم کیا کرائے جا رہے ہیں۔ بینکوں کے ساتھ تال میل کر کے 6.40 لاکھ نئی ایم ایس ایم ای یونٹس کو لاک ڈاو ¿ن کے بعد رواں مالیاتی سال میں 18900 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی ایک بڑا قرض میلہ بھی لگایا جائے گا۔ یہ حکومت بہت تیزی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ59ہزارگاو ¿ں گرام پنچایتوں میں خواتین کے خودا مداد گروپوں میں غذائیت تقسیم کرنے کا کام جارہی ہے۔اورتقریباً سبھی گاو ¿ں پنچایتوں میں مہیلا بینک سکھی (بینک کرسپانڈنٹ) کو تعینات کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے گزشتہ میں اساتذہ کے تقرری نامے تقسیم کیے تھے ، بقیہ 38 ہزار اساتذہ کو جلد ہی تقرری نامہ جاری کردیئے جائیں گے۔ اسی طرح ، ریاستی حکومت ہر محکمہ اور ادارے میں خالی عہدوں کوپ ±ر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جناب سہگل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے ذریعہ دھان کی خریداری کا مسلسل جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں ، وزیر اعلیٰ نے تمام ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ خود اور اپنے ماتحت افسران کے ساتھ دھان خریداری مرکز کا جائزہ لیں۔ اب تک 151.69 لاکھ کوئنٹل دھان کی خریداری ہوئی ہے۔ جو پچھلے سال سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔ اب تک 137969.60 کوئنٹل مکئی کاشتکاروں سے خریدی گئی ہے۔ جو پچھلے سالوں سے بہت زیادہ ہے۔ بندیل کھنڈ کے علاقے میں بھی مونگ پھلی کی خریداری شروع کردی گئی ہے۔
جناب سہگل نے کہا کہ ریاستی حکومت پرالی کے انتظام پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور کاشتکاروں کو خصوصی سامان پر سبسڈی دے رہی ہے تاکہ وہ پرالی کے انتظام کو بہتر بناسکیں۔ پچھلے کئی سالوں کے مقابلہ میں ، اس سال پرالی جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ کسان اب باشعور ہو رہے ہیں۔ کسان حکومت کی طرف سے دیئے گئے اقدامات کو اپنائے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ سے ،پرالی جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی آرہی ہے۔
ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری طب و صحت جناب امت موہن پرساد نے بتایا کہ کل ایک ہی دن ریاست میں کل 173492 سمپل کی جانچ کی گئی۔ ریاست میں اب تک مجموعی طور پر 17810564 سمپل کی جانچ کی جاچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ، ریاست میں کورونا انفیکشن کے 2326 نئے واقعات پیش آئے ہیں۔ ریاست میں کورونا کے 23471 فعال کیس ہیں۔ ہوم کورانٹائن میں 10934 افراد ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2228 افراد نجی اسپتالوں میں علاج کروا رہے ہیں ، اس کے علاوہ بقیہ مریض ایل 1، ایل 2 اور ایل 3 کے سرکاری اسپتالوں میں علاج کروا رہے ہیں۔ ریاست میں 1.50 لاکھ سے زیادہ کووڈ بیڈ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں اب تک 493228 کوویڈ 19 مکمل طور پر ٹھیک ہوچکے ہیں۔ ریاست میں کووڈ 19 کی بازیابی کی شرح 94.09 فیصد رہی ہے۔
جناب پرساد نے بتایا کہ ای سنجیونی کے ذریعے 24 گھنٹوں میں 1864 طبی مشورے حاصل کرچکے ہے۔ اب تک کل 221667 سے زیادہ افراد نے طبی مشورے حاصل کیے ہے۔ ریاست میں 459674 سرویلانس ٹیموں کے ذریعے 160693 علاقوں میں 20915996 گھروں کے 142503717 افراد کی آبادی کا سروے کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انفیکشن کی روک تھام کے لئے اب نگرانی کی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے لئے تمام اضلاع کو ہدایات جاری کی جارہی ہیں کہ انفیکشن کے معاملات جو پچھلے 10 دنوں سے بڑھ رہے ہیں اسے ضلع کے نقشہ پر نقشہ بنایا جائے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ شہر کے کس علاقے سے انفیکشن کے بڑھنے کے واقعات آرہے ہیں۔ تاکہ علامتی افراد کی جلد سے جلد جانچ کی جاسکے۔ جانچ کے بعد ، اگر انفیکشن ہوتا ہے تو ، انہیں آئیسولیٹ کیا جائے تاکہ انہیں دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنے سے روکا جاسکے۔ اس سے انفیکشن کی چین کو توڑاسکتا ہے۔
جناب پرساد نے بتایا کہ ویکسین پر مسلسل کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ کووڈ۔19 کی ویکسین اگلے سال تک آجائے گی۔ اس کے لئے ، ریاستی حکومت پوری طرح سے تیاری کر رہی ہے۔ اس کے لئے کولڈ چین کا انتظام کرنا ہوگا اور اس کے لئے تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب تک اس کی دوائی نہیں آتی اس وقت تک اپنی حفاظت خود کرنا ہوگا۔ عوامی مقامات پر بغیر ماسک کے پائے جانے 500 روپے کاجرمانہ عائد کیا جارہا ہے ، لہذا ہر ایک سے اپیل ہے کہ وہ انفیکشن سے بچنے کے لیے ما سک کا استعمال کریں، ہاتھ دھونے اور مناسب فاصلہ برقرار ررکھیں ۔



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی