احمدپٹیل اور وضو



 


معصوم مرادآبادی


یہ 1993 کا واقعہ ہے۔ ریڈ کراس روڈ پر واقع نئی دہلی کی جامع مسجد میں جمعہ کی تیاری چل رہی ہے۔ اچانک  وضو کا پانی ختم ہوجاتا ہے۔ لوگ وہاں لگے ہوئے پرانے ہینڈ پمپ کی طرف دوڑتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ ایک شخص مسلسل نل چلائے جارہا ہے اور لوگ وضو کررہے ہیں۔ چہرہ نیا تھا اس لئے میں پہچان نہیں سکا۔ کافی لوگ وضو کرچکے تو میں نے کہا کہ اب نل میں چلاؤں گا لیکن وہ نہیں مانے اور لوگوں کو وضو کراتے رہے۔ بعد کو معلوم ہوا کہ یہ احمد پٹیل ہیں اور کانگریس کے ٹکٹ پر پہلی بار ایوان بالا کےلئے گجرات سے منتخب ہوکر آئے ہیں۔ یہ ان سے پہلی ملاقات تھی۔ آج صبح کی اولین ساعتوں میں ان ہی احمد پٹیل نے داعی اجل کو لبیک کہا۔

انا للہ وانا الیہ راجعون

 احمدپٹیل کے بارے میں میرے پاس لکھنے کو کچھ اور نہیں ہے کیونکہ آپ سبھی لوگ ان سے واقف ہیں۔ ہاں ایک شعر یاد آرہاہے۔

لوگ جوق در جوق چلے جاتے ہیں

نہیں معلوم تہہ خاک تماشا کیا ہے




جدید تر اس سے پرانی