آدم کچن وآدم مال“ کا ایک سال پورا ہونے پر جلسہ

 



لنگرآدم کی خدمات قابل تعریف ہیں:نوین ارورا

لکھنو¿۔اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کے زیر اہتمام ”آدم کچن وآدم مال“ کو سماجی خدمت انجام دیتے ہوئے ایک سال پورا ہوا۔ اس موقع پر ضرورت مندوں کی امداد، سماجی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے اور کارکنان کی ہمت افزائی کرنے کے لیے عیدگاہ لکھنو¿میں ایک جلسہ ہوا۔ اس میںجوائنٹ کمشنر آف پولیس لکھنو¿ کمشنریٹ جناب نوین ارورا مہمان خصوصی تھے اور صدارت اسلامک سنٹر کے چیرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو¿نے کی۔ نظامت شیخ سعود رئیس ایڈوکیٹ نے کی۔ مہمانوں کا استقبال مولانا نعیم الرحمن صدیقی اور مولانا محمد مشتاق نے کیا اور شکریہ ڈاکٹر غفران راشد نے ادا کیا۔ جلسے میںمتعدد ڈاکٹر، علمائے کرام اور سماجی کارکنان نے شرکت کی۔اس موقع پر نوین ارورا نے ضرورت مندوں کو کمبل اور جیکٹس دیے۔ انہوںنے آدم کچن کے دسترخوان پر جاکر اپنے ہاتھ سے لوگوں کو کھانا کھلایا۔

جلسے میںمہمان خصوصی نوین ارورا نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے دور میںخاص طور پر اور عام دنوں میںبھی اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کی بلا تفریق مذہب وملت سماجی خدمات نہایت قابل ستایش اور لائق تقلید ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم کو چاہیے کہ ضرورت مند کی مدد کرتے وقت یہ نہ دیکھیں کہ ہمارے پاس زیادہ مال ودولت ہوگی تب مدد کریں گے بلکہ جتنی حیثیت ہو اسی کے مطابق مدد کریں۔ اس سے پروردگار کی خوشی حاصل ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ ہماری اہلیہ گھر میںکھانا پکاکر بھوکوںکو کھلاتی ہیں۔ انہوںنے ضرورت مندوں کی امداد کو نیکی کا بہت بڑا کام بتایا۔انہوںنے کہا کہ کوئی بھی اچھا کام چند ہی لوگ شروع کرتے ہیں پھر دھیرے دھیرے پورا کارواں بن جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ سماجی کاموں کے لیے انسان کے اندر اچھے جذبات کا ہونا ضروری ہے۔

صدر جلسہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ بھوکوں کو کھانا کھلانا، جو لباس سے محروم ہوں ان کو لباس دینا اور ضرورت مندوں کی امداد کرنا اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ہے۔ سیرت نبوی اور صحابہ کرامؓ کے حالات میں ان کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔ انہوںنے کہا کہ تمام مخلوق خدا تعالیٰ کا کنبہ ہے۔ اس کنبے کے ساتھ جو اچھا سلوک کرے گا خدا تعالیٰ اس کو بہترین اجر دے گا۔ انہوںنے کہا کہ آج کے اس جلسے کامقصد یہ ہے کہ سماجی خدمات انجام دینے والے حضرات کی ہمیت افزائی ہو اور ”آدم کچن وآدم مال“ کا زیادہ سے زیادہ تعاون ہو، تاکہ ضرورت مندوں کی مدد کی جاسکے۔

مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے زمانے میںبڑے پیمانے پر کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے۔

معروف معالج ڈاکٹر امنگ کھنہ نے اس موقع پر کہا کہ اسلامک سنٹر کی سماجی خدمات سے ہر مذہب کے ماننے والے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی ہمارے سماجی کاموں کی پوری سرپرستی کرتے ہیں۔ پچھلے دنوںانوہںنے ”ہفتہ رحمت“ کا اہتمام کیا تھا۔ ہم سب نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ اسلامک سنٹر کی ان خدمات سے قومی یک جہتی ، مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کو فروغ ملتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ کچن پورے سال چلتا رہا۔ 

اس موقع پر نجم فاروقی نے ”آدم کچن “ کی تعریف کرتے ہوئے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔ انہوںنے کہا کہ ایسے مفید کام دیگر مذہبی اداروں سے بھی کیے جانے کی ضرورت ہے۔ لکھنو¿ پبلک کالجیٹ کالج کے چیرمین جاوید عالم خاں نے کہا کہ جتنے بڑے اور منظم انداز میں اسلامک سنٹر میں سماجی خدمات انجام دی جارہی ہیں ان میں ہم سب کو کھلے دل سے شریک ہونا چاہیے۔ انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ہارمنی کے بانی محمد خالد نے سماجی خدمات کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوںنے کہا کہ مذہب کی تعلیمات سے ہم کو یہ سبق ملتا ہے کہ جتنا بھی رزق دوسروں میں تقسیم کیا جاتا ہے خدا تعالیٰ اتنا ہی ہمارے رزق میں اضافہ کرتا ہے۔ محمد ایوب صدیقی نے کہاکہ یہ میری دیرینہ خواہش تھی کہ ہمارے اداروں سے ایسی خدمات انجام دی جائیں۔ جن سے بلا تفریق مذہب وملت عوام کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔

آدم کچن کے منتظم ڈاکٹر عبدالاحد نے یک سالہ کارکردگی سے حاضرین کو واقف کرایا۔ انہوںنے کہا کہ آدم کچن وآدم مال سال کے ۵۶۳ دن اپنی خدمات انجام دیتا رہا۔ یہاں تک کہ عید، بقرعید، اور تہواروںکی خوشیاں، موسم کی سختیاں اور دیگر دشواریاں بھی اس کو روک نہیں سکیں۔ بندگان خدا بلاکسی تفریق کے یہساں روز آتے رہے اور اپنی ضرورتیں پوری کرتے رہے۔ انہوںنے لوگوں سے اپیل کی اس سماجی خدمت کو مزید وسعت دیں۔

جلسے کا اختتام ڈاکٹر غفران راشد کے کلمات تشکر پر ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر احتشام الدین صدیقی، ڈاکٹر محمد انس، ڈاکٹر رخسانہ ، ڈاکٹر محمد اسلم، ڈاکٹر سرتاج، ڈاکٹر عدنان ، ڈاکٹر نعیم، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر احمد رضا خاں، ڈاکٹر شاہ نواز، ڈاکٹر محفوظ ، ڈاکٹر عمران، ڈاکٹر نور الحق صدیقی، ڈاکٹر عاقل، محمد نعمان ، نیاز یوسف قدوائی، خواجہ مصباح الدین، غفران علوی اور متعدد حضرات موجود تھے۔ 




ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی