اردو یونیورسٹی ، مرکز مطالعاتِ نسواں کے زیر اہتمام لڑکیوں کے لیے خود حفاظتی تربیتی پروگرام

حیدرآباد، مرکز برائے مطالعات نسواں، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام ویمن ایمپورمنٹ سنٹر ، احمد نگر، فرسٹ لانسر ، حیدرآباد میں لڑکیوں کے لئے تین ماہ کا ”لڑکیوں کے لیے خود حفاظتی تربیتی پروگرام“ (Self Defense Training for Girls) کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس تربیتی پروگرام کو Women Empowerment Centre اور Hapkido Association of Telenagana کے اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہی۔ پروگرام کے افتتاحی اجلاس میں بطور ِمہمان خصوصی محترمہ عائشہ روبینہ ، سابقہ کارپوریٹر اور سماجی جہد کار نے شرکت کی ، جبکہ کہ مہمانِ اعزازی جناب سرفراز صدیقی، کارپوریٹر ،احمد نگر،فرسٹ لانسر تھی۔ پروگرام میں ہپکیڈو اسوسی ایشن آف تلنگانہ کے ڈائر کٹر سید امجد حسین ہاشمی اور محمد ظہیر الدین ،صدر نے بھی شرکت کی۔ صدارتی خطبہ میں پر وفیسر شاہدہ ، ڈائر کٹرمرکز نے کہا کہ تعلیم و تربیت ایک دن میں ختم ہونے والا سلسلہ نہیں ہے بلکہ یہ ہمیشہ جاری و ساری رہنے والا عمل ہی۔ انہوں نے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی مہارت کو ہمیشہ آگے بڑھائیں، جس سے ان کی خود اعتمادی کی سطح میں اضافہ ہوگا ۔ پروفیسر شاہدہ نے کہا کہ خواتین کی ثانوی حیثیت کو بدلنے کے لیے اور ان کے وقار کی تقویت کے لیے اس طرح کے پروگرامس بے حد ضروری ہوتے ہیں۔ انہوں نے ہپکیڈو اسویشن آف تلنگانہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ لڑکیوں کو ” خود حفاظتی تربیت“ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے ابتداءمیں مہمانوں کا تعارف پیش کیا اور ساتھ ہی سنٹر کے اغراض و مقاصد اور سنٹر کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ۔ مہمانِ خصوصی محترمہ عائشہ روبینہ نے کہا کہ لڑکیوں کو اپنے اندر موجود روایتی سونچ سے باہر نکلنا چاہیی، لڑکیوں کی اصل ذمہ داری گھر کی چہار دیواری ہی نہیں ہی، بلکہ وہ اپنے اندر خود اعتمادی کو فروغ دیں اور یہ ٹھان لیں کہ انھیں کچھ بن کر دکھانا ہی، تو انھیں اس عزم کو پورا کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔ انہوں نے اس سنٹر میں آنے والی ہر لڑکی کے لئے سیلف ڈیفنس کو لازمی بنانے پر زور دیا۔ مہمان اعزازی سرفراز صدیقی نے کہا صحابیاتؓ رسول کی مثالی زندگی ، ہر زمانے میں مسلم خواتین کے لیے قابل عمل رہیں۔ صحابیاتؓ رسول نے ہر میدان میں اپنا نمایاں ’رول‘ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک لڑکی کو تعلیم اور ہنر سے آراستہ کردیا جائے تو وہ پورے خاندان اور معاشرے کو سنوار سکتی ہیں۔انہوں نے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس سنٹر میں دی جانے والی مختلف قسم کے ہنر مندیوں کے ساتھ ساتھ”خود حفاظتی تربیت“ بھی ضرور سیکھیں اور سماج میں اپنا الگ مقام بنائیں۔ ہپکیڈو کے ڈائر کٹر سید امجد حسین ہاشمی نے عصر حاضر میں لڑکیوں کو گھر اور سماج میں لاحق خطرات سے روشناس کروایا اور کہا کہ ان حالات میں لڑکیوں کے لیے خود حفاظت (سیلف ڈیفنس) سیکھنا لازمی ہوگیا ہی۔ ہپکیڈو ،مارشل آرٹس کی ہی ایک قسم ہی، اور اس تکنیک کو خواتین کی خود حفاظتی تدابیر کے لئے بنایا گیا ہی۔ جناب امجد حسین نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ یہاں سے لڑکیا ں نہ صرف Black Belt تک پہنچیں گی ،بلکہ ان میں بہترین کوچس بھی بنیںگی۔ جناب ظہیر الدین نے کہا کہ لڑکیاں اس تربیت کے ذریعہ بہ آسانی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرسکتی ہیں اور با اعتماد اور با حوصلہ شخصیت بن سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فیلڈ میں Women Trainers کی بہت زیادہ مانگ ہی۔ لڑکیاں اچھی کوچ بن کر اس کو آمدنی کا ذریعہ بھی بناسکتیں ہیں۔ پروگرام کے اختتام پر آمنہ تبسم، ریسرچ اسسٹنٹ ،نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اورنظامت کے فرائض انجام دئیی۔
جدید تر اس سے پرانی