''ہیومن رائٹس اور یو ڈی ایچ آر کی عالمگیریت'' پر آن لائن سیمینار

علی گڑھ : انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پالیٹیکل سائنس شعبہ کے زیر اہتمام ''ہیومن رائٹس اور یو ڈی ایچ آر کی عالمگیریت'' کے عنوان سے آن لائن سیمینار کا انعقاد عمل مےں آےا۔ شعبہ کی سربراہ پروفیسر نگار زبیری نے انسانی حقوق اور ےو ڈی اےچ آرکی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، اسے انسانیت کے لےے ایک بڑا کام قرار دیا۔ اس دن کی اہمیت کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں مےں انسانی حقوق کے تئیں بیداری پےدا کرنے مےں مدد ملتی ہے۔ پروفیسر آفتاب عالم نے کمزوروں کے حقوق کے بارے میں اپنے خےالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا چارٹر نہ صرف امتیازی سلوک کے خلاف ہے بلکہ اس میں اقلیتوں، دلتوں اور خواتین سمےت معاشرتی طور سے پسماندہ طبقوں کے حقوق پر بھی زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو ان کی ترقی کے لےے خصوصی مراعات دینا مہربانی نہیں ہے بلکہ یہ ان کا آئینی حق ہے۔ پروفیسر محب الحق نے انسانی حقوق کے نفاذ میں پےش آنے والی دشوارےوں اور امکانات پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے چارٹر مےں انسان کو ذی عقل مخلوق تسلیم کےا گےا ہے اور اس وجہ سے اسے آزادی اور حقوق ملنے چاہئیں۔ پروفیسر حق نے انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات کو روکنے میں لوگوں کی بے بسی پر تشویش کا اظہار کیا۔ پروفیسر مرزا اسمر بیگ نے اپنی اختتامی تقریر میں اس دن کی اہمیت اور ابھرتے ہوئے عالمی نکات پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر بیگ نے انسانی حقوق کے نفاذ میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر بیگ نے حقوق اور فرائض کے مابین ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاست سے بلا امتیاز لوگوں کو انسانی حقوق فراہم کیے جانے چاہئیں۔ پروفیسر بیگ نے شرکا کے سوالات کے جواب بھی دےے۔ پروفیسر اقبال الرحمن نے شکریہ ادا کیا۔
جدید تر اس سے پرانی