’’دھوپ اور سائبان‘‘ کی رسم اجرا

لکھنؤسے جاری ہونے والا ادبی رسالہ سہ ماہی ادبی نشیمن کے ایڈیٹراور متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر سلیم احمد کے ٹانڈہ آمد پر ایک استقبالیہ پروگرام ’’سکراول کے اردو بازار واقع ’’قومی اردو تحریک فاؤنڈیشن‘‘ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر بطور مہمان خصوصی ڈاکٹر سلیم احمد کے بدست فاؤنڈیشن کے بانی انس مسرور انصاری کی کتاب ’’دھوپ اور سائبان‘‘ کی رسم اجرا عمل میں آئی۔پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سلیم احمد نے کہا کہ انس مسرور شاعری ہو یا نثر نگاری ،دینیات ہو یا پھر تاریخ ان تمام موضوع پر تقریباً نصف صدی سے مسلسل لکھ رہے ہیں اب تک انکی پچاس سے زیادہ کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں جس میں سے زیادہ تر کتابوں کی ادبی حلقوں میں خوب خوب پذیرائی ہوئی۔اس وقت بھی وہ جہاں تک میرے علم میں ہے دو کتابیوں کا مسودہ مالی تعاون کی منظوری کے لیے اتر پردیش اردو اکادمی اور فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی میں زیر غور ہے ۔ڈاکٹر احمد نے کہا کہ انس مسرور ادبی تخلیق کے ساتھ ساتھ اردو کی ترویج کے لیے عملی طور پر ہمہ وقت سرگرم رہتے ہیں وہ نام و نمود سے دور خاموشی کے ساتھ اردو کی خدمت کرنے والے اردو کے مجاہد ہیں آج کے نوجوانوں کو ان سے ترغیب لینی چاہئے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر امین احسن نے کہا کہ انس مسرور انصاری کی تصنیفی خدمات کے علاوہ اردو زبان کی ترویج و ترقی کے لیے ان کی زمینی خدمات اور ایثار و قربانی بھی لائق تحسین ہیں ۔جبکہ مولانا شمشاد منظری نے انس مسرور کےہمہ جہت علمی و ادبی کارناموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔فاؤنڈیشن کے سکریٹر ی فیصل علی اور محمد زید نے انس مسرور کی رہنمائی میں اردو زبان کےفروغ وترقی کے لیے اپنے اپنے عزائم کا اظہار کیاان کے علاوہ ضیا کاملی اور فضل الحق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر قومی اردو تحریک کے اراکین نے مہمان خصوصی ڈاکٹر سلیم احمد کی گلپوشی کر استقبال کیا اور اظہار تشکر کیا۔
جدید تر اس سے پرانی