گھرپر کیسے چیک کریں بلڈ پریشر

گھر پر بلڈ پریشر کی جانچ کے موضوع پر ڈاکٹر حامد اشرف کا خطبہ علی گڑھ، جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے راجیو گاندھی سینٹر برائے ذیابیطس واینڈو کرینولوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حامد اشرف نے عالمی ہیپاٹائٹس یوم پر ایک خطبہ دیتے ہوئے بتایا کہ گھر پر بلڈ پریشر کی جانچ کیسے کی جانی چاہئے۔ انھوں نے کہا” اپنے بلڈ پریشر کی پیمائش کرنے سے پہلے 30 منٹ کے اندر سگریٹ اور کیفین والے مشروبات نہ استعمال کریں ،ورزش نہ کریں۔ ایسا کف استعمال کرنا ضروری ہے جو آپ کے بازو میں فٹ بیٹھتا ہو — جو کف بہت چھوٹے ہوتے ہیں وہ مصنوعی طور پر آپ کے بلڈ پریشر کو بڑھا سکتے ہیں“۔ انھوں نے مزید کہا: پشت کو سہارا دے کر سیدھی حالت میں بیٹھیں، پا¶ں فرش پر چپٹے ہوں اور آپ کا بازو دل کی سطح پر ہو۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کف کا نچلا حصہ کہنی کے موڑ کے اوپر ہو۔ بلڈ پریشر ناپنے سے پہلے تقریباً پانچ منٹ آرام کریں۔ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ آپ کا مثانہ خالی ہو، کیونکہ بھرا ہوا مثانہ عارضی طور پر بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے۔ڈاکٹر حامد نے کہا ”ہائی بلڈ پریشر والے لوگوں کو کسی بھی عارضے کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اگر بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھا جائے تو پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ مریضوں کو اپنا بلڈ پریشر بار بار چیک کرنا چاہیے اور اس کا ریکارڈ رکھنا چاہیے۔ صحت مند لوگوں کو بھی سال میں کم از کم ایک بار اپنا بلڈ پریشر ضرور ناپنا چاہیے“۔ انھوں نے مزید کہا : ”آپ کب اور کتنی بار اپنا بلڈ پریشر چیک کریں اس کا انحصار آپ کے بلڈ پریشر پر ہے۔ اپنے ڈاکٹر یا نرس سے اس بارے میں بات کریں کہ آپ کے لیے کیا مناسب ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے بلڈ پریشر کی نگرانی رکھیں، پھر پیمائش کا وقفہ کم کردیں لیکن اسے باقاعدگی کے ساتھ جاری رکھیں“۔ ڈاکٹر حامد نے زور دیا کہ انتباہی علامات کو نوٹ کریں اور انھیں کبھی نظر انداز نہ کریں۔ انھوں نے کہا ”سر درد، ناک سے خون بہنا، سانس لینے میں دشواری اور دل کی بے قاعدہ دھڑکنیں ہائی بلڈ پریشر سے پیدا ہو سکتی ہیں اور ان حالات میں بلڈ پریشر کو فوری طور پر مانیٹر کیا جانا چاہیے“۔
جدید تر اس سے پرانی