وزیر اعلیٰ نے کئی اسکیمات کا جائیزہ لیا

جل جیون مشن، سوچھ بھارت مشن، گوبردھن یوجنا، نمامی گنگے، اٹل بھوجل یوجنا، پردھان منتری کرشی آبپاشی پروجیکٹ، کین بیتوا لنک سمیت مختلف پروجیکٹوں کا مرکزی وزیر جل شکتی کے ساتھ جائزہ لیا۔‎‎ لکھنؤ: 12 مئی 2022 اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2019 کو ملک کے ہر گھر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے جل جیون مشن کا اعلان کیا تھا اس کو آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس کے پیش نظر پہلے مرحلے میں ریاست کے بندیل کھنڈ-وندھیہ خطہ میں جل جیون مشن نافذ کیا گیا۔ اس علاقے کے لوگوں کو پائپوں کے ذریعے پینے کا صاف پانی ملنا شروع ہو گیا ہے۔ لوگ اس کے بارے میں مثبت جذبات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 2024 تک ریاست کے ہر ریونیو گاؤں تک ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی موثر کوششیں کی جانی چاہئیں۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر جل شکتی جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر جل جیون مشن، سوچھ بھارت مشن، گوبردھن یوجنا، نمامی گنگے پروجیکٹ، اٹل بھوجل یوجنا، وزیر اعظم کی زرعی آبپاشی پروجیکٹ سمیت مختلف پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا۔ کین بیتوا لنک پروجیکٹ کا جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت ریاست کے 23 ہزار سے زیادہ گاؤں میں ہر گھر نل کا کام جہاں جاری ہے انہیں اگلے چھ ماہ کے اندر مکمل کر لیا جائے۔ 18629 ایسے گاؤں کے ایس ایل ایس سی کی منظوری کا عمل جہاںہر گھر نل اسکیم کا ڈی پی آر تیار ہے اگلے ایک ماہ میں مکمل ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت ہر گھر نل ہر گھر جل کی قرارداد کے ساتھ ریاست کے 2.64 کروڑ گھروں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرنا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں ریاست کی 02 کروڑ 51 لاکھ سے زیادہ آبادی کو پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ 36 لاکھ سے زیادہ گھروں میں پینے کے پانی کے نل کے کنکشن لگائے گئے ہیں۔ صرف بندیل کھنڈ خطہ اور وندھیہ خطہ میں ہی 18.67 لاکھ گھروں کو پائپ کے ذریعے پینے کے پانی سے جوڑا گیا ہے۔ باقی گھروں کو بھی پائپ سے پینے کے پانی کی سہولت ملے گی۔ اس کام کو مرحلہ وار بروقت مکمل کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں مشترکہ طور پر جل جیون مشن، سوچھ بھارت مشن، گوبردھن یوجنا، نمامی گنگا، اٹل بھوجل یوجنا، پردھان منتری کرشی آبپاشی، کین بیتوا لنک وغیرہ جیسے پروجیکٹوں کو مقررہ وقت اور معیاری کےمطابق شروع کریں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت پروجکٹس کی عمل آوری میں مرکزی حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے ایگریکلچر پروڈکشن کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ ہفتہ وار منصوبوں کا جائزہ لیں۔وزیراعلیٰ نے آن سائٹ انسپکشن کے نظام کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام کام مکمل دیانتداری اور شفافیت کے ساتھ کئے جائیں۔ منصفانہ اور شفافیت کے پیش نظر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ڈی پی آر تیار کرنے والی تنظیم منصوبے وغیرہ کی تعمیر یا نفاذ کے لیے ٹینڈر کے عمل میں حصہ نہ لے۔ اس نظام کو سختی سے نافذ کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جل جیون مشن سے مکمل طور پر سیر ہونے والے گاؤں کی مکمل شفافیت کے ساتھ تصدیق کی جانی چاہئے۔ جب گاؤں کے ہر گھر میں نل سے پانی آنے لگتا ہےپانی کافی اور معیاری ہوتا ہے، تو وہاں گرام پنچایت کی میٹنگ کر کے استفادہ کرنے والوں کے اطمینان کی سطح کا اندازہ لگانا چاہیے۔ اس کی ویڈیو گرافی بھی کی جائے۔ اگر ایک بھی صارف غیر مطمئن ہے تو ان کی توقعات پر پورا اترنا چاہیے۔ پانی کی جانچ کے کام میں مقامی واٹر کمیٹیوں کو شامل کیا جائے۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو بھی تربیت دے کر اس کام میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت آرسینک، فلورائیڈ، نمکیات، نائٹریٹ، آئرن وغیرہ کی وجہ سے متاثرہ پانی کے علاقوں کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ حکومت ہند اس سلسلے میں اضافی مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ ان شعبوں میں کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ جل جیون مشن کے لیے گاؤں کا ایکشن پلان گاؤں پنچایت کے بجائے ریونیو گاؤں کی سطح پر تیار کیا جانا چاہیے۔ تمام 97 ہزار ریونیو دیہات میں یہ کام تیزی سے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن اور نمامی گنگے پروجیکٹ کے کاموں کی ضلع سطح پر مسلسل نگرانی کی جانی چاہئے۔ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) کو ریاستی سطح پر جلد از جلد مقرر کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں اتر پردیش کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہو گیا ہے۔ اب ہم او ڈی پلس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ کام مقررہ ہدف کے مقابلہ میں مقررہ وقت میں مکمل ہونا چاہیے۔ ہر گرام پنچایت میں کم از کم ایک کمیونٹی ٹوائلٹ کمپلیکس بنانے کی قرارداد تکمیل کے قریب ہے۔ مسلسل کوششوں سے ریاست کی 58289 گرام پنچایتوں میں سے 57266 میں کمیونٹی ٹوائلٹ بنائے گئے ہیں۔ مقامی دیہی خاتون کو بھی ان کا نگراں مقرر کیا گیا ہے۔ کمپلیکس کے انتظام اور دیکھ بھال کے لیے نگراں کو 3000 اور 6000 روپے کی ماہانہ ادائیگی بھی کی جا رہی ہے۔ اس کوشش سے دیہی علاقوں میں لوگوں کو کافی سہولت ملی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کا نتیجہ ہے کہ آج اتر پردیش کے کھیتوں میں آبپاشی کی سہولیات میں بے مثال بہتری آئی ہے۔ بنساگر، سریو کینال، ارجن سہائک جیسے پروجیکٹوں سے کسانوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ کھیت میں پانی پہنچانے کے لیے کولابہ کے بجائے پی وی سی پائپ کے استعمال پر غور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کی اٹل بھوجل یوجنا کو آگے بڑھاتے ہوئے ریاستی حکومت نے ریاست کے تمام اضلاع کو بھی اس اسکیم سے جوڑا ہے۔ بندیل کھنڈ خطہ میں اس اسکیم کے اچھے نتائج دیکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کے تحفظ کے لیے عوام کی شرکت بہت ضروری ہے۔ اس مہم میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے ڈیموں کی بحالی اور بہتری کے لیے اختراعی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ریاست کے زیادہ سے زیادہ ڈیموں کو اس پروجیکٹ میں شامل کیا جائے۔ یہ منصوبہ ڈیموں کی حفاظت اور آپریٹیبلٹی کو بہتر بنائے گا اور ان کی ناکامی کے خطرے کو کم کرے گا۔ اس کے علاوہ شہری اور دیہی برادریوں کے لوگ جو اپنی روزی روٹی کے لیے ڈیموں کے واٹرشیڈ پر انحصار کرتے ہیں مستفید ہوں گے۔ ڈیموں میں سلٹ کے مسئلے کے مستقل حل کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر جل شکتی کے وزیر جناب سواتنتر دیو سنگھ، پنچایتی راج کے وزیر جناب بھوپیندر سنگھ چودھری، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب دنیش کھٹک، جناب رامکیش نشاد، چیف سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، مرکزی جل شکتی سکریٹری جناب رمکیش نشاد اور دیگر بھی موجود تھے۔زرعی پیداوار کمشنر جناب منوج کمار سنگھ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب ایس پی گوئل، پرنسپل سکریٹری دیہی پانی کی فراہمی اور نمامی گنگا شری انوراگ شریواستو، پرنسپل سکریٹری آبپاشی جناب انیل گرگ، مرکزی خصوصی سکریٹری جل شکتی جناب ارون بروکا، مرکزی ایڈیشنل سکریٹری جل شکتی شریمتی دیباشری مکھرجی، ڈی جی نمامی گنگے مشن جناب جی اشوک کمار، ڈائرکٹر انفارمیشن جناب ششیر، ایڈیشنل ڈائرکٹر انفارمیشن جناب انشومان رام ترپاٹھی اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔ -- In charge Urdu Unit
جدید تر اس سے پرانی