اعلیٰ تعلیم میں تجرباتی علم کو شامل کئے جانے کی ضرورت: وپیندر سنگھ

پروجیکٹ ورک کے ذریعہ ہنر فروغ کے موضوع پر خصوصی لیکچر علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سنٹر فار ڈسٹینس اینڈ آن لائن ایجوکیشن نے ’پروجیکٹ ورک کے ذریعہ ہنر فروغ‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا جس میں کولیب ایجوٹیک ،ممبئی کے سی ای او مسٹر وپیندر سنگھ نے آن لائن اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اعلیٰ تعلیم میں تجرباتی علم کو شامل کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ طلبہ کے اندر اکیسویں صدی کے مطلوبہ ہنر جیسے کہ تنقیدی فکر ، اشتراک و باہمی تعاون، تخلیق اور ترسیل کی صلاحیتیں بہتر ہوں۔ مسٹر وپیندر نے کہا ”گلوبلائزیشن، آٹومیشن اور گِگ اقتصادیات کے ارتقاءنے بار بار دہرائی جانے والی ملازمتوں میں کافی تخفیف کر دی ہے ، چنانچہ حقیقی پروجیکٹ ورک اور تجربات میں حصہ لے کر آج کی صنعتوں میں درکار اور روزگار کے لئے مطلوبہ بنیادی مہارتوں کو سیکھنے کی اشد ضرورت ہے“۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ پر مبنی لرننگ کے طریقے کو ہائی اسکولوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہر تدریسی ماحول میں شامل کیا جانا چاہئے۔ مسٹر وپیندر نے انکوائری پر مبنی تعلیم کے بارے میں مثالوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح طلباءپروجیکٹ پر مبنی تدریس سے بے شمار فائدے اٹھا رہے ہیں۔ آخر میں سنٹر کے ڈائرکٹر پروفیسر محمد نفیس احمد انصاری نے آن لائن اور فاصلاتی طریقوں سے تخلیقی تدریس کے بارے میں گفتگو کی۔ پروگرام میں ریگولر اور فاصلاتی تعلیم کے سو سے زائد طلباءنے حصہ لیا۔
جدید تر اس سے پرانی