ز
شہاب چتور کے سفر حج کامیابی کے لیے خصوصی دعا کا اہتمام: بابو جھکی
*جشن رحمت عالم دعائے حج صفر شہاب چتور کی بڑی تقریب*
*باطن میں کچھ اور بظاہر اچھا ایسا تو نہیں کوئی مسافر اچھا،
منکر ہو نبی کے تو میری بھی سن لو تم جیسے مسلمان سے کافر اچھا۔*
اناؤ 22 اکتوبر 2022
جشن رحمت عالم دعائے حج صفر شہاب چتور کے لیے ہفتہ کے روز اناؤ ضلع کے پیکھی صفی پور قصبہ میں نعتیہ مشاعرے کا شاندار انعقاد صوفی محمد شفیق بابو جھکی نے کیا۔ اپنے خطاب میں صوفی محمد شفیق نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد شہاب چتور کے لیے خصوصی دعا کرنا ہے جو کہ حج کے مقدس سفر کے لیے پیدل سفر کر رہے ہیں تاکہ ان کا سفر بغیر کسی پریشانی کے مکمل ہو سکے۔
مشاعرہ کے منتظم اور ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار صوفی محمد شفیق بابو جھکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیغمبر اسلام کو اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کے لیے رحمت العالمین بنا کر بھیجا تھا۔ اس لیے ہمارے نبی صرف مسلمانوں کے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے نبی ہیں۔ ہمیں ان کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر سماج و ملت کی خدمت کرنی ہے اور ان کی تعلیمات کو عام کرنا ہے اور انہیں اپنی عملی زندگی میں لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے غریبوں کی مدد کرنا ہمارا فریضہ ہے۔ غریب لڑکیوں کی شادیاں کرنا بھی بہت نیکی کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ان کاموں کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگے آنا چاہیے تاکہ بڑی تعداد میں ضرورت مندوں کی مدد کی جا سکے۔
مشاعرے کا آغاز مشہور شاعر کلیم دانش کانپوری نے پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کلام پڑھ کر کیا،
جنت کی آرزو ہے تو الفت نبی سے کر
کوثر پے صرف اور خورد پے قبضہ انہی کا ہے
کیسے نہ ٹوٹ جاؤں یہ کہنے لگا قمر
جن کے لیے بنا ہوں اشارہ انہی کا ہے
اس کے بعد قاری محمد اخلاق نے نعت کے اشعار اس انداز میں پیش کیا کہ سامعین جھومنے لگیں،
اور بھلا وہ کیا کچھ دے کے جس نے مدینہ دیکھ لیا،
دیکھ کے اس نے گنبد خضرا عرش معلی دیکھ لیا،
جھوم اٹھا لہروں کو سمیٹا خدمت میں آنے کے لئے،
جس دم اناساگر نے میرے خواجہ کا پیالہ دیکھ لیا۔
مشاعرہ میں شاعر سنجے مشرا نے نبی کی محبت میں کلام پیش کیا اور سامعین نے ان کے کلام پر خوب داد و تحسین پیش کی،
یہ کائنات بنی ہے بس آپ کے ہی لیے،
یہ اہتمام ہوا کب یہاں کسی کے لئے،
حضور بعد میں تشریف لائے دنیا میں،
بہار پہلے اُتاری گئی نبی کے لیے۔
باطن میں کچھ اور بظاہر اچھا ایسا تو نہیں کوئی مسافر اچھا،
منکر ہو نبی کے تو میری بھی سن لو تم جیسے مسلمان سے کافر اچھا۔
مشہور شاعر فہیم پہانوی نے اپنی شاندار نعتیہ کلام سے محفل میں جوش بھرتے ہوئے کلام پیش کیا،
جہاں میں ہے خوشبو حضور آگئے ہیں،
بہار ہے ہر سو حضور آگئے ہیں،
ابوجہل سن لے تیرا آپ کسی پر،
چلے گا نہ جادو حضور آگئے ہیں۔
کہا حور و غلماں سے روح الامین نے،
رکھو دل پے قابو حضور آگئے ہیں،
فہیم اب یتیموں کی آنکھوں میں ہرگز،
نہ آئیں گے آنسو حضور آگئے ہیں۔
شاعر کامل امیٹھی نے نبی کی شان میں نعتیہ کلام پیش کیا
عبد اور معبود میں جب گفتگو ہونے لگی،
روشنی دونوں جہاں میں چار سو ہونے لگی،
ابر اٹھا اور بارش چار سو ہونے لگی،
جب سے دیکھا ہے تصور میں دیار مصطفی،
اُڑ کے جا پہنچوں یہ دل میں آرزو ہونے لگی،
ہو گئے ہم بھی غلامان محمد کے،
ہر طرف دیکھو ہماری گفتگو ہونے لگی۔
شاعر مکیش درپن نے جشن رحمت عالم میں اس انداز میں کلام پڑھا،
آپ کی شان عجب شان رسول اکرم،
آپ اللہ کی ہیں جان رسول اکرم،
آپ کے چاہنے والوں میں ضروری تو نہیں،
صرف شامل ہوں مسلمان رسول اکرم۔
میں دل کی سر زمیں سجانے میں لگا ہوں،
اخلاق کی میں شمع جلانے میں لگا ہوں،
جنت کو مدینہ سے ہی جاتا ہے راستہ،
یہ بات ہندوؤں کو بتانے میں لگا ہوں۔
عمران جیسی نے نعتیہ کلام پیش کیا،
کیا مطلب ہم کو امریکہ لندن سے،
ارے ہٹ بازو ہم لوگ مدینے والے ہیں،
اے میرے اللہ کر مقبول دعا اس دل سے غم نکلے،
صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے پڑھتے دم نکلے۔
تاج کانپوری نے جشن رحمت عالم نعتیہ مشاعرہ میں اپنا شعر پیش کرتے ہوئے پڑھا،
وہ دھرتی ہے سندر گگن سندرم ہے،
جہاں پر نبی کا بھون سندرم ہے،
علی فاطمہ اور شبّیر شبّر
نبی کا یہ سارا چمن سندرم ہے،
کسی غیر کا گان کرنے سے اچھا،
کرو تاج ان كا بھجن سندرم۔
جشن رحمت عالم نعتیہ مشاعرہ صدارت مولانا سید عظیم الدین نے کی۔ پروگرام میں شہاب چتور کے لیے خصوصی دعا اہتمام کیا گیا۔ نعتیہ مشاعرہ میں بڑی تعداد میں مرد اور خواتین نے شرکت کی۔