طائف میں ظلم سہنے کے بعد بھی دشمن کو دی گئی دعا: سیرت رسول ﷺ پڑھیں اور دیکھیں
انجمن مسلم انا فنڈ کے زیر اہتمام آل انڈیا نعتیہ مشاعرہ
فتح پور، بارہ بنکی۔ بارہ ربیع الاول یعنی عید میلادالنبی کے بابرکت موقع پر انجمن مسلم آنا فنڈ فتح پور کے زیر اہتمام چار روزہ مذہبی پروگرام کے آخری روز آل انڈیا مشاعرہ نعت و مدح صحابہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مولانا سلمان اطہر بارابنکوی نے کی۔ جس کی صدارت مفتی معروف راہی نے کی۔ جبکہ سماجی کارکن ڈاکٹر ثمر سنگھ، سماجی کارکن ڈاکٹر نورالعین، سماجی کارکن عاصم مارشل بطور مہمان خصوصی موجود تھے۔
مشاعرہ کے پسندیدہ الفاظ درج ذیل ہیں۔
طارق شب سے گمشدہ سوئی مل گئی،
یقیناً یہ جلوے رُخ انور کا معاملہ ہے۔
سلمان اطہر بارابنکوی
وہ ایمان جو محمد مصطفیٰ پر رکھتے ہیں۔
زمانہ قدیم سے انہوں نے اپنی الگ پہچان رکھی ہے۔
وسیم رامپوری
خدا آپ کو آسمان سے ایک کشتی بھیجے
محمد کے غلاموں کو سمندر پار کرنا ہے۔
کلم طارق سیدن پوری
طائف میں ظلم و ستم سہنے کے بعد بھی دشمن سے دعا مانگی
سیرت رسول کبھی پڑھیں اور دیکھیں۔
احمد سعید حرف
وہ گلاب جس کی خوشبو آپ کو روز آتی ہے
نبی کا پسینہ کہاں سے لاؤ؟
کاوش ردولوی
مجھے اپنے نبی کی برکت ہے۔
ورنہ مسلمان پتھر کو کہاں چومتا ہے۔
شاہ خالد
یا اللہ تیرا بڑا کرم ہے۔
میں نعت گوئی سے پہچانتا ہوں۔
شرافت بسوانی
ببکرو عمر، عثمان شاید حیدر تھے
یہ چار صدیوں کی عمر میں چمکتے ہیں۔
حسن ساحر
وقت میں ہوا ہے یا نہیں ہوگا،
جیسے ہمارے نبی خوبصورت ہیں۔
نسیم اختر
ان کے علاوہ ڈاکٹر شمیم رامپوری، امیر حمزہ اعظمی، فردوس کوثر جھارکھنڈ، فاروق عادل لکھنوی، مفتی معروف راہی بہار، طارق انور سیتاپوری، عمر عبداللہ بارابنکوی، نے بھی اپنی نعتیں اور مدح صحابہ پیش کیں۔
مشاعرہ میں بنیادی طور پر مولانا صابر قاسمی، مفتی نجیب قاسمی، مولانا سفیان حقی، شکیل صدف، محمد وحید، عتیق احمد، محفوظ الرحمن، جاوید ٹھیکیدار، حاجی شیخ مطیع اللہ، یوسف جمال، حاجی اعجاز احمد انصاری، ماسٹر محمد شعیب، ڈاکٹر محمد رضوی شامل ہیں۔ ، ڈاکٹر فہیم انصاری وغیرہ موجود تھے۔ مشاعرہ صبح 5 بجے اختتام پذیر ہوا۔ آخر میں کنوینر مشاعرہ احمد سعید ہرف نے اظہار تشکر کیا اور سب کا شکریہ ادا کیا۔