مدرسہ جامعہ الحق قدیم خانقاہ ردولی میں 74 ترویں یوم جمہوریہ پر پرچم کشائی
بروز جمعرات کو صبح 9 پر مدرسہ جامعۃ الحق قدیم خانقاہ ردولی میں پرچم کشائی پر مدرسہ جامعۃ الحق کے پرنسپل افروز عالم رضوی نے یوں بیان کیا کہ ہمارا ملک ڈھائی سو سال تک انگریزوں کا غلام رہااخیر میں ہمارے علماء اور مسلمانوں کی قربانیوں اور محنتوں کے نتیجے میں ۱۵ اگست1947 میں ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانے میں بہترین رول نبھایا آزاد ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے ایک قانون کی ضرورت پڑتی ہے اس لئے آزادی کے بعد سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ پیارے ملک میں کون ساقانون رہے جس کو ہندو مسلم سکھ عیسائى اور باقی سبھی مذاہب کے لوگوں مانیں اور ہندوستان میں رہیں۔ آزادی کے بعد ہندوستان میں ہمارے ہندو بھائیوں کی تعداد مسلمانوں کے مقابلے میں زیادہ تھی اور بہت سے مسلمان پاکستان بھی لے چکے تھے اس لئے ہمارے ہندو بھائیوں کے لئے اس ملک کو ہندو راشٹر بنانا اس وقت آسان تھا لیکن ہمارے علمائے کرام اور دیگر مذاہب کے بہت سے بڑے لوگوں نے اس ملک اور اس کے قانون کو جمہوری بنوایا قانون بنانے کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی جس کا صدر ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر تھے ہمارا آئین اور قانون بنانے ہیں ہر2 سال 11 مہینے اور 18دن لگے اور 24 جنوری1950کو یہ قانون لائحہ عمل میں لایا گیا اس لئے ہر سال 26 جنوری کو ہم ہندوستانی لوگ یوم جمہوریہ کے نام سے یہ جشن مناتے ہیں جسے انگریزی میں ریپبلک ڈے اور ہندی میں گڑتنتر دیوس کے نام سے بھی موسوم ہے جس طرح ہمارے ہندوستان کو آزاد کرانے کے لئے لوگوں نے اپنی جانیں پیش کیں اسی طرح ہمارے علماء اور دانشمند مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں نے قانون بنانے میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا آئین بنانے والی کمیٹی میں بہت
مسلمان شامل تھے جیسے مولانا ابوالکلام آزاد مولنا حسرت موپانی مولنا حفظ الرحمان سیوہاروی دیگر اور 32 مسلمان آئین کمیٹی میں شامل تھے پوری دنیا میں ہمارا ملک سب سے بڑا جمہوری ملک ہے
ہمارا آئین بھی سب سے بڑا آئین ہے جمہوری ملک کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ملک میں حکومت عوام کی ہوتی ہے اور حکومت کرنے والے عوام کی مرضی کے مطابق حکومت کرتے ہیں ہمارا آئین اس ملک میں رہنے والے ہر آدمی کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی پوری آزادی ہے ہمارا آئین کہتا ہے کہ یہاں ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی برابر کے شہری ہیں کوئی کسی سے بڑا یا چھوٹا نہیں اسی پر موصوف نے اپنی باتیں ختم کی اور اس موقع پر جناب شاہ فرید شاہ اقبال شاہ عمر شاہ ارشد شاہ احمد شاہ شبیہاور مدرسہ جامعۃ الحق کے طلبا کے علاوہ بہت سارے معززین لوگ بھی شریک تھے