عرس شیخ العالم کی چار روزہ تقریبات الوداعی قل کے ساتھ اختتام پذیر
ردولی، ایودھیا : سلسلہ صابریہ کے مجدد عظیم صوفی بزرگ شیخ العالم شیخ احمد عبدالحق صاحب توشہ علیہ الرحمہ کے 606 ویں سالانہ عرس کی چار روزہ تقریبات آج بڑے روضہ پر قل کی مذہبی رسم کے ساتھ باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئیں صبح بعد نماز فجرقرآن خوانی کی محفل ہوی صبح نو بجے عارف ملت شاہ محمد علی عارف عرف صبو میاں سجادہ نشین درگاہ حضرت شیخ العالم کی سرپرستی میں بڑے روضہ پر الوداعی قل کی محفل منعقد ہوی جہاں مولانا نقی رضاقلندری خیرآباد مولانا محمد سلیم قادری امام مسجد شیخ العالم نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا افروز احمد رضوی پرنسپل مدرسہ جامعۃ الحق قدیم خانقاہ نے کہا کہ اللہ پاک کے نیک بندوں کی یہ صفت ہوتی ہے کہ وہ اصلاح امت اور اشاعت اسلام کے لئے اپنی زندگیاں وقف کر دیتے ہیں اوراللہ پاک مخلوق کے دلوں میں ان کی محبت ڈال دیتا ہے جو ان کو ہمیشہ عقیدت ومحبت سے یاد کر تی رہتی ہے انہی نیک صفت ستھرے کرداراورعمدہ اوصاف کے حامل لوگوں میں سے ایک بہت بڑا نام حضور شیخ العالم مجدد سلسلہ صابریہ کا بھی ہے آپ ایک اعلیٰ مقام کی عظیم روحانی شخصیت تھے آپ کی
شہرت و مقبولیت سورج کی کرنوں کی طرح پھیلی ہوئی ہے صاحب سجادہ حضور صبو میاں نے بخیر وعافیت عرس کے اختتام پذیر ہونے پر ضلع انتظامیہ اور محکمۂ پولس کے ساتھ ساتھ اہالیان ردولی کے محبتوں بھرے تعاون کے لئے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حضور شیخ العالم کا عرس اہل سلسلہ وباشندگان ردولی کے ساتھ ساتھ قرب وجوار کے لئے سالانہ تہوار کی حیثیت سے اپنی الگ شناخت رکھتا ہے آپ سب کی محبتوں کا بہت بہت شکریہ اخیر میں قل کے ساتھ صاحب سجادہ حضرت صبو میاں کی دعا پر عرس کی چار روزہ تقریبات باقاعدہ اختتام پذیر ہو گئیں آخری قل میں شاہ عامر تبریز، صدرحق فاؤنڈیشن، شاہ فاروق احمد، شاہ یقین احمد، شاہ عثمان احمد، شاہ محمد احمد، شاہ یوسف احمد، شاہ اقبال، شاہ فیضی، سیّد شاہد ،محمد نفیس خاں، امتیازِ احمد، محبوب عالم صدیقی، ادریس احمد حیدری، سلطان حیدری و قاضی شکیب عباد وغیرہ موجود رہے۔