اڈانی ملک کا سب سے بڑا گھپلہ- رندھیر سنگھ سمن

بارہ بنکی۔فقیر کے دوستوں کی لوٹ مار۔ گوتم جین اڈانی ہندوستان کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ ہے، شئیر کی قیمتوں میں دھاندلی کرکے اس نے ملک کے سرکاری اداروں کو کھوکھلا کردیا، اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے 21000 ہزار کروڑ کا قرض، لائف انشورنس کارپوریشن سے 77000 ہزار کروڑ، 7 ہزار کروڑ پنجاب نیشنل بینک سے بینک آف بڑودہ سے ہزاروں کروڑ روپے لے کر اس نے جعلی معاشی نظام قائم کیا۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسٹیٹ کونسل رندھیر سنگھ سمن نے کہا کہ امریکی کمپنی ہنڈن برگ نے ان کی دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی، اس کے بعد ان کے شیئرز کی قیمتیں بہت تیزی سے گرنے لگیں اور معیشت بری طرح سے گرنے لگی، کریڈٹ سوئس نے اڈانی کے شیئرز کی قیمت صفر کر دی، امریکہ سٹی بینک اور دنیا کے بڑے بینکوں نے اڈانی کے شیئرز لینے سے انکار کر دیا۔ پارٹی کے ضلع سکریٹری برج موہن ورما نے کہا کہ دوسری طرف گوتم جین اڈانی نے اسے ہندوستان پر حملہ قرار دیا اور خود کو ملک قرار دیا، جب کہ ہندنبرگ نے جواب دیا کہ ترنگا پہن کر یہ ڈاکو ملک کو لوٹ رہا ہے، جتنا وہ قوم پرست ہے۔ قوم پرستی کے نام پر اڈانی کے پیسے سے الیکشن لڑنے والے اور اڈانی کے جہاز سے انتخابی مہم چلانے والے لیڈر اس لوٹ مار میں ملوث ہیں، وہ خاموش ہیں۔ پارٹی کے جوائنٹ سکریٹری پروین کمار نے کہا کہ سنگھ کے مرکزی اخبار میں ایک مضمون شائع کرکے اس نے اڈانی کی لوٹ مار کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ملک کے تمام ہوائی اڈے اور بندرگاہیں پہلے ہی اڈانی کو دے دی گئی ہیں، قوم پرستوں نے کوئلہ، گیس، ریل، تیل، بجلی اور دیگر وسائل کسی نہ کسی بہانے اڈانی کو دے کر ملکی معیشت کو لوٹا ہے۔ اڈانی پر بینکوں کا 4.5 لاکھ کروڑ روپے کا این پی اے ہے۔ کالا دھن اڈانی کی کمپنیوں میں بھی لگا ہوا ہے، یہ کس کا ہے؟ پارٹی کے جوائنٹ سکریٹری شیو درشن ورما نے کہا کہ اڈانی کی موندرا بندرگاہ سے سیکڑوں ٹن مورفین ہیروئن کی اسمگلنگ کر کے ملک کے نوجوانوں کو برباد کر رہے ہیں، اگر لائف انشورنس کارپوریشن کی یہی حالت رہی تو عوام کا کروڑوں روپیہ ضائع ہو جائے گا اور قوم پرست لیڈران نئی نسلوں کے ہتھے چڑھ جائیں گے۔ وہ نعرہ بلند کریں گے ’’کیا لائے ہو، کیا لے کر جاؤ گے‘‘۔ اڈانی نے امرتکل میں سارا امرت پی لیا ہے، یہاں تک کہ عوام کے لیے پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔ نام نہاد قوم پرستوں نے ملکی معیشت اپنے دوستوں سے لوٹ لی، ملک کا فخر لال قلعہ بھی غیر اعلانیہ فروخت کر دیا گیا۔ ای ڈی، سیبی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس، این آئی اے، این سی بی، سی بی این وغیرہ جیسی ایجنسیاں خاموش ہیں۔ کسان سبھا کے ضلع صدر ونے کمار سنگھ نے کہا کہ آؤ ہم مل کر نابینا عقیدت مندوں کو علم کی روشنی دیں۔ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر کوثر حسین، متھیلیش کمار، دیپک شرما، سندیپ تیواری، رام نریش، آشیش شکلا، سچیدانند سریواستو، شیلیندر مشرا، جتیندر سریواستو، گریش چندر قادر وغیرہ جیسے سرکردہ لیڈران موجود تھے۔
جدید تر اس سے پرانی