ردولی ضلع اجودھیا انجمن تعمیرِ ادب کے زیرِ اہتمام محلہ صوفیانہ شکیل ردولوی کے دولت کدے پر طرحی مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا مشارے کی صدارت شھیب احمد انصاری نے فرمائی اور نظامت شکیل ردولوی نے فرمائی مشاعرہ میں مہمان خصوصی کے طور پر جنید علی آبادی و نور عین چمرولوی نے شرکت فرمائی
طرحی مشاعرہ میں پڑھے گئے شعراء کے پسندیدہ اشعار مندرجہ ذیل ہیں
میں نے خطرے میں زندگی کر لی
اور لذت اسی میں جی کر لی
شھیبؔ انصاری
بس یہی کھل رہا ہے کانٹوں کو
پھول سے میں نے دوستی کر لی
شکیلؔ ردولوی
سر جھکے دل بھی ساتھ ساتھ جھکے
تو یہ سمجھو کہ بندگی کر لی
مجیبؔ ردولوی
چھوٹا لگنے لگا جو قد اپنا
خود سے خود کی برابری کر لی
ارشد سعدؔ ردولوی
راہِ حق میں جو مر گیا ہنس کر
دائمی اس نے زندگی کر لی
نثاؔر ردولوی
تھی نہنگ اور آب سے لبریز
غم کی ندّی وہ پار بھی کر لی
سلیم ہمدم
بھائی کی دیکھ کر ضرورت کو
اپنے حصے میں کچھ کمی کر لی
جنید علی آبادی
خواب اپنے جلا کے خود ہم نے
دل کے آنگن میں روشنی کر لی
نور عین چمرولوی
زندگی موت سے جو ٹکرائی
موت نے خود ہی خود کشی کر لی
اسد عثمانی
وقت کی چال دیکھنے کے لئے
اپنی رفتار میں کمی کر لی
معراج انصاری معراج
میں بھی بیوی کا بن کیا نوکر
جب سے جورو نے نوکری کر لی
فرقان زخمی
ان کے علاوہ تمام شعراء اکرام نے کلام پیش کئے
مشاعرہ میں بلخصوص جبار علی چئر مین ردولی حاجی محمد عارف ماسٹر علیم اشتاق حسین خاں مبین عثمانی شعیب خان فیضان احمد حافظ جلیس محمد اسلم رائن داؤد عثمانی وغیرہ نے شرکت فرمائی مشاعرہ کامیابی سے دیر تک چلا آخر میں صدر مشاعرہ شکیلؔ ردولوی نے شعرائے کرام و سامعین کا شکریہ ادا کیا