مانو میں کہانی نویسی ورکشاپ کا اختتام
image.jpeg
حیدرآباد، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی، لٹریری کلب ڈین بہبودیِ طلبہ کے زیر اہتمام منعقدہ تین روزہ ورکشاپ "کہانی کیسے لکھیں" کا اختتامی اجلاس پروفیسر سید علیم اشرف، ڈین بہبودی طلبہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ انھوں نے کہا کہ طلبہ میں لکھنے کی صلاحیت ہونا نہایت ضروری ہے- اس کی چھوٹی چھوٹی باریکیوں کو سمجھنا، نئے نئے موضوعات تلاش کرنا، کہانی سے متعلق تجسس پیدا ہونا طلبہ کے لیے ضروری ہے-مجھے امید ہے کہ اس ورکشاپ کے ذریعے طلبہ نے ان تمام باریکیوں کو سمجھا ہوگا- میں ورکشاپ میں شرکت کرنے والے طلبہ اور تمام ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتا ہوں- خصوصی طور پر پرتھم ایجوکیشن فاو ¿نڈیشن کے ڈاکٹر فیاض احمد اور ان کی ٹیم کا، جن کی نگرانی میں ہمارے طلبہ کو کہانی لکھنے سے متعلق اہم نکات سے روشناس کرایا گیا-
پرتھم ایجوکیشن فاو ¿نڈیشن کے کنٹنٹ ہیڈ ڈاکٹر فیاض احمد نے کہا کہ ہم نے کئی جگہ ورکشاپ کیے لیکن مانو کے طلبہ میں اس ورکشاپ سے متعلق جو شوق اور دلچسپی نظر آئی وہ قابل مبارکباد ہے- پرتھم ایجوکیشن فاو ¿نڈیشن کے دو ماہرین جناب عبدالحسیب اور جناب شو کمار نے بھی اظہار خیال کیا۔ یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد نے بھی طلبہ سے خطاب کیا ۔پروگرام کوآرڈنیٹر و ڈپٹی ڈین بہبودی طلبہ اور صدر لٹریری کلب ڈاکٹر فیروز عالم نے نظامت کی ذمہ داری انجام دی-
ورکشاپ میں شامل طالب علم طلحہ منان ، فہد خلیق ، محمد عمران اورانیفہ سلطان نے ورکشاپ کے دوران جو کچھ سیکھا اس پر اپنے تاثرات بیان کیے۔
اختتامی اجلاس میں تمام کلب کے صدور، ڈی ایس ڈبلیو کی ٹیم، یونیورسٹی کے کئی اساتذہ اور کثیر تعداد میں طلباءموجود تھے- آخر میں لٹریری کلب کے سکریٹری عبدالمقیت کے اظہارِ تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا-