گیانواپی کے سروے پر اویسی نے کیا کہا

دہلی: صدر مجلس اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز حیرت کا اظہار کیا کہ بعد تحقیقات، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی رپورٹ کو عام کرنے کے بعد تمام معاملات کس طرح ختم ہوں گے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک ”ہزار بابری“(بابری مسجد) کے دروازے نہیں کھلیں گئے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز الہ ٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روک لگا نے سے انکار کردیا ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں اے ایس آئی کو گیان واپی مسجد کامپلکس کا سائنٹفک سروے کا حکم دیا تھا۔ تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جائے کہ17 ویں صدی کی یہ مسجد، کہیں، مندر پر تو تعمیر نہیں کیا گیا۔ مسلم فریق نے سروے کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو ماضی کے زخم کو کرید نے کی کوشش قرار دیا۔ اسد الدین اویسی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ23 دسمبر کو6دسمبر جیسے واقعات نہیں دہرائے جائیں گے اور ایودھیا سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ میں عبادت گاہوں کے قانون کے تذکرہ کا احترام کیا جائے گا۔ گیان واپی مسجد کامپلکس سے متعلق اے ایس آئی کی سروے رپورٹس کو عام کئے جانے کے بعد کون جانتا ہے کہ کس طرح کے معاملے سامنے آئیں گے۔ امید ہے کہ 23دسمبر کو6 دسمبر کو دہرایا نہیں جائے گا۔
جدید تر اس سے پرانی