علم ایک مال ہے اور اس کا موثر استعمال ایک کمال ہے۔ ماہرین

اردو یونیورسٹی میں سی جی سی کے زیر اشتراک کیریئر گائیڈنس پروگرام حیدرآباد. "کیریئر گائیڈنس سے وابستہ افراد تعلیم کے ساتھ ساتھ ترسیل و ابلاغ اور دیگر مہارتوں کی اہمیت سے واقف ہوتے ہیں۔ وہ طلبہ کی صلاحیتوں اور بازار کی ضروریات کے مدنظر طلبہ کو تیار کرتے ہیں۔" ان خیالات کا اظہار پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار، مانو نے ڈین بہبودیِ طلبہ اور ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ سیل، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے کیریئر گائیڈنس کونسل، حیدرآباد کے اشتراک سے آج سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں "کیریئر ڈے" کے عنوان سے منعقدہ کیریئر گائیڈنس پروگرام میں کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ امتحان کے زمانے میں اس پروگرام کے انعقاد کے باوجود خاصی تعداد میں طلبہ کی موجودگی اس بات کی شہادت ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے تئیں کس قدر سنجیدہ ہیں۔ آئندہ کوشش کی جائے گی کہ ایسے وقت میں پروگرام منعقد ہو جب طلبہ پر امتحان کا دباو نہ ہو اور وہ زیادہ سے زیادہ اس سے مستفید ہو سکیں۔ ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف نے خیرمقدمی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ سی جی سی کے پندرہ سال مکمل ہونے کے موقع پر ڈی ایس ڈبلیو، مانو اور کیریئر گائیڈنس سیل نے یہ طے کیا کہ یونیورسٹی میں کیریئر گائیڈنس سیریز شروع کی جائے۔ انھون نے مزید کہا کہ علم ایک مال ہے اور اس کا استعمال ایک کمال ہے۔ کیریئر گائیڈنس سے وابستہ افراد اس کار خیر میں رہنمائی کر رہے ہیں۔ جوائنٹ ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی نے ابتدا میں کیریئر گائیڈنس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی، تمام ماہرین کا تعارف کرایا اور پروگرام کی کارروائی چلائی۔یونیورسٹی کے پلیسمنٹ آفیسر ‘ڈاکٹر محمد یوسف خان نے یونیورسٹی کے طلبہ کی ستائش کی کہ وہ وقت پر اپنا کام مکمل کرتے ہیں اور وہ کیریئر کے تئیں بے حد سنجیدہ ہیں۔ انھوں نے سی ڈی سی سے خواہش کی کہ وہ مانو کے طلبہ کے لیے کیریئر مشاورت کے ساتھ ساتھ ملازمت کے حصول https://www.urduinformer.page/2023/12/blog-post.html میں معاونت کرے۔ اس پروگرام میں کیریئر گائیڈنس کونسل سے وابستہ جناب سمیع اویس نے سی جی سی اور اس کی سرگرمیوں کا تعارف پیش کیا اور بتایا کہ تعلیمی میدان میں اچھی کارکردگی کے باوجود انٹرویو میں طلبہ اچھا پرفارم نہیں کر پاتے۔ دراصل یہ بھی ایک اہم تکنیک ہے۔ اس پر توجہ دینا ضروری ہے۔ جناب مدثر احمد نے انڈسٹری کی توقعات سے واقف کرایا۔ انھوں نے بتایا کہ سب کا خواب ہوتا ہے کہ اچھی نوکری حاصل کی جائے۔ اس کے لیے قابلیت کے ساتھ مہارت یا اسکل بے حد ضروری ہے۔ انھوں نے طلبہ کو نفسیاتی طور پر مضبوط بننے کے گر بتائے۔ انھوں نے کہا کہ تین وجوہ سے انسان کی انا مجروح ہوتی ہے اور وہ کمپلیکس کا شکار ہوتا ہے۔ لوگوں کا کسی پر ہنسنا، بے عزتی کرنا، نکتہ چینی کرنا۔ انھوں نے Laugh, insult, criticism یا LIC پر قابو پانے کے لیے "تو کیا" یا "سو وھاٹ" پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔ اپنے آپ پر اعتماد کرنا اور تمام کمپلیکسز پر قابو پانا ضروری ہے۔مدثر احمد نے انڈسٹری اسٹینڈرڈ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو وقت اور زمانے کی رفتار سے قدم ملا کر نہیں چل سکے گا وہ پیچھے رہ جائے گا۔ پرومپٹ انجینئرنگ (آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کے استعمال کے بارے میں جاننے کا عمل) سے واقفیت تمام طلبہ کے لیے ضروری ہے۔ جناب عمران علی خان نے Navigating the Current Job Market : Strategic Insights for College Graduates کے موضوع پر گفتگو کی اور کہا کہ موزوں نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم کا انتخاب بے حد ضروری ہے۔ اچھا اور موثر پروفائل تیار کرنا اور ملازمت کی مناسبت سے مہارت پیدا کرنا لازمی ہے۔ منفرد سوچ اور مسلسل عمل کامیابی کی کلید ہے۔ خوداعتمادی، ترسیلی صلاحیت، اپنے میدان سے متعلق باخبری، اور اچھا ٹیم ممبر ہونا ضروری ہے۔ وقت کا مناسب اور دانش مندانہ استعمال کریں۔ انٹرویو کے لیے پوری تیاری کریں۔ پر اثر بایوڈاٹا تیار کرنا بھی ایک فن ہے۔ آن لائن انٹرویو کے لیے اچھا انٹرنیٹ کنیکشن، مناسب بیک گراو ¿نڈ اور وقت سے پہلے موجودگی ضروری ہے۔ شکریے کا ای میل ضرور کریں۔ مختلف قسم کی ملازمتوں کی ضرورت کے مطابق بایوڈاٹا تیار کرنا چاہیے۔ جاب ڈسکرپشن کے کلیدی نکات کو بایوڈاٹا میں شامل کرنا چاہیے۔ جناب سید ناصر نے "ہیبثس آف ہائلی افیکٹو پیوپل" کے عنوان پر گفتگو کی. انھوں نے اپنے آپ پر بھروسا کرنے اور اپنی صلاحیتوں کا پورا استعمال کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ اپنی اہلیت کے مطابق اہک ہدف طے کریں اور اس کے لیے لگن کے ساتھ تیاری کریں۔ ڈسٹریکشن سے بچیں اور فون اور سوشل میڈیا کا استعمال کم سے کم کریں اور اس کے لیے وقت طے کرلیں تاکہ اپنے کیریئر پر پوری توجہ دے سکیں۔ ڈپٹی ڈین بہبودی طلبہ ڈاکٹر فیروز عالم کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ ڈین ڈاکٹر جمیل احمد و دیگر اساتذہ کے علاوہ مانو طلبہ یونین کے صدر متین اشرف اور طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
جدید تر اس سے پرانی