عالم حافظ بنانے کے ساتھ ڈاکٹر پروفیسر انجینیر بھی بنانا وقت کا تقاضا: سلمان قاسمی

بلیا:- مدرسہ دارالعلوم چوکیا بلتھراروڈ ضلع بلیا میں بچوں کا سالانہ اجلاس منعقد ھوا جس میں بچوں نے اپنے اپنے پروگرام پیش کئے مساھم بچوں کی مجموعی تعداد 100 کے قریب رھی الگ الگ نوعیت کے پروگرام سے موضع چوکیا کے سبھی لوگ محظوظ ھوئے اس موقع پر ھندوستان کے مشہور و معروف شاعر و خطاط قاری محمود عالم بلیاوی نے اپنا کلام پیش کیا اور بچوں کی حوصلہ افزائی فرمائی۔ واضح رھے کی جلسہ ڈاکٹر مظہرالاسلام ندوی کی صدارت میں اختتام پذیر ھوا وھیں اس جلسہ میں علاقے کے علماء کرام نے شرکت کی مولانا و مفتی سلمان قاسمی اور مفتی منیر احمد بلیاوی کی تقریر ھوئی قاری نثار احمد کی دعا پر جلسے کا اختتام ھوا۔ اس موقع پر مفتی منیر بلیاوی نے مکتب کے بچوں کے لیے حوصلہ افزائی کے کلمات کہے موجودہ دور میں مکاتب کی افادیت پر اجمالی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں مکاتب کو زیادہ سے زیادہ منظم کرنے کی ضرورت ھے تاکہ بچوں میں دینی بیداری اور دینی شعور پیدا ھو اپنی عبادتوں میں خلوص پیدا کرنے پر روشنی ڈالی گئی وھیں موجودہ حالات میں اپنی اور اپنے بچوں کے ایمان کی فکر کرنا وقت کی اشد ضرورت ھے۔
مفتی سلمان قاسمی نے موجودہ دور کے لحاظ سے گاؤں محلے کے مکاتب میں تبدیلی کی بات کہی حالات کے لحاظ سے بچوں کی ذھنی نشوونما کو پروان چڑھانا اور انھیں عالم حافظ بنانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر پروفیسر انجینیر بھی بنانے کی فکر کرنا وقت کا تقاضا ھے تاکہ بچے حوصلہ شکنی کا شکار نہ ھوں جہاں جائیں ہر جگہ سرخرو اور کامیاب ھوں اور ہر زبان میں انسانیت تک دین کا پیغام پہونچا سکیں۔
جدید تر اس سے پرانی