سوشانت سنگھ راجپوت کی برسی پر URDU INFORMER کی خاص پیشکش

سوشانت سنگھ راجپوت کی برسی: ایک عظیم فنکار کی یاد سوشانت سنگھ راجپوت کی پہلی برسی 14 جون کو منائی جاتی ہے، جو ایک ہونہار اور مقبول بھارتی اداکار تھے۔ سوشانت کی موت نے ان کے مداحوں، خاندان اور فلم انڈسٹری کو گہرے صدمے میں مبتلا کردیا تھا۔ ان کی زندگی اور کام کو یاد کرنے کے لیے، آئیے ہم ان کی یادوں کو تازہ کریں اور ان کی زندگی کے اہم پہلوؤں پر ایک نظر ڈالیں۔ ابتدائی زندگی سوشانت سنگھ راجپوت 21 جنوری 1986 کو پٹنہ، بہار میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے تعلیمی سفر کا آغاز سینٹ کیرنس ہائی اسکول، پٹنہ سے کیا اور پھر دہلی کالج آف انجینئرنگ میں داخلہ لیا۔ انجینئرنگ کی تعلیم کے دوران ہی انہیں اداکاری کا شوق پیدا ہوا اور انہوں نے اپنی تعلیم چھوڑ کر ممبئی کا رخ کیا۔ کیریئر کا آغاز سوشانت نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹیلی ویژن سے کیا۔ ان کا پہلا ٹی وی سیریل "کس دیش میں ہے میرا دل" تھا، مگر ان کو اصل پہچان ایکتا کپور کے سیریل "پَوِتر رشتہ" سے ملی، جس میں انہوں نے 'منوج' کا کردار ادا کیا۔ اس کردار نے انہیں گھریلو نام بنادیا۔ فلمی کیریئر ٹیلی ویژن سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد سوشانت نے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ ان کی پہلی فلم "کائی پو چے!" (2013) تھی، جو بہت کامیاب رہی۔ اس کے بعد انہوں نے کئی مشہور فلموں میں کام کیا، جن میں "شدھ دیسی رومانس"، "پی کے"، "ڈٹیکٹیو بایومکیش بکری"، "ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری"، "کیدارناتھ"، اور "چھچھورے" شامل ہیں۔ ان کی اداکاری کو ہمیشہ ناظرین اور ناقدین نے سراہا۔ ذاتی زندگی سوشانت اپنی زندگی میں بہت سادہ اور زمینی شخصیت کے مالک تھے۔ وہ کتابیں پڑھنے، ستاروں کا مطالعہ کرنے اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے فرد تھے۔ انہوں نے کئی سماجی خدمات بھی انجام دیں اور مختلف فلاحی منصوبوں کا حصہ رہے۔ اچانک موت اور اس کے اثرات 14 جون 2020 کو سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی خبر نے سب کو حیران اور غمگین کردیا۔ ان کی موت کو خودکشی قرار دیا گیا، مگر اس کے بعد کئی سوالات اور نظریات سامنے آئے۔ ان کی موت نے بھارتی فلم انڈسٹری میں اقربا پروری، ذہنی صحت، اور دباؤ جیسے موضوعات پر بحث کو جنم دیا۔ یادیں اور وراثت سوشانت سنگھ راجپوت کی زندگی اور کام ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان کی فلمیں اور کردار آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کی برسی کے موقع پر ان کے مداح اور دوست انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔ اختتامیہ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت نے ہمیں ان کی زندگی کی اہمیت اور ان کے کام کی قدردانی کا سبق دیا ہے۔ ان کی زندگی ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ زندگی کتنی غیر یقینی ہے اور ہمیں ہر لمحہ کی قدر کرنی چاہیے۔ ان کی یادیں ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی۔ سوشانت کی برسی کے موقع پر ہم ان کے اہل خانہ، دوستوں اور مداحوں کے ساتھ ان کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ وہ جہاں بھی ہوں، خوش رہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی