وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن اور وزیر اعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، جیسا کہ صدر بائیڈن نے بیان کیا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جی 7 اور دنیا بھر کے ممالک نے اس کی توثیق کی ہے۔
فون کال کے دوران رہنماؤں نے مجوزہ جنگ بندی پر حماس کے حالیہ ردعمل پر تبادلہ خیال کیا۔
بائیڈن نے نیتن یاہو کے اپنے مذاکرات کاروں کو امریکہ، قطر اور مصر کے ثالثوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا اختیار دینے کے فیصلے کے لیے بھی منظوری کا اظہار کیا تاکہ معاہدے تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔
جبکہ بائیڈن نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا، دونوں نے اپنی قومی سلامتی ٹیموں کی 15 جولائی کو ہونے والی میٹنگ کی توقع ظاہر کی، جو اسٹریٹجک کنسلٹیٹو گروپ کی شکل میں ہونے والی ہے۔
بدھ کو اسرائیل نے کہا کہ اسے مصری اور قطری ثالثوں کے ذریعے غزہ جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جواب موصول ہوا ہے۔
مصر، قطر اور امریکہ کئی مہینوں سے جنگ بندی اور غزہ میں بقیہ 120 مغویوں کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
حماس کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاہدے کے لیے جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے اور غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلاء ہونا چاہیے۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ لڑائی میں صرف عارضی وقفوں کو قبول کرے گا اور مزاحمتی گروپ کی حکمرانی کی صلاحیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، اسرائیل کو غزہ پر 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی گروپ حماس کے حملے کے بعد سے جاری وحشیانہ حملے کے دوران بین الاقوامی مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مقامی صحت کے حکام کے مطابق، اب تک 38,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 87,400 سے زیادہ زخمی ہیں۔
اسرائیل کی جنگ میں تقریباً نو ماہ گزر چکے ہیں، غزہ کا وسیع علاقہ خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید ناکہ بندی کے درمیان کھنڈرات میں پڑا ہے۔
اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے، جس کے تازہ ترین فیصلے نے اسے جنوبی شہر رفح میں اپنی فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا، جہاں 6 مئی کو حملہ کرنے سے پہلے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں
نے جنگ سے پناہ حاصل کی تھی۔
palestine
gaza
gaza war
gaza seas fire
benjamin netanyahu
Tags:
GAZA UPDATE